امریکہ کیساتھ مستقل نیوکلیائی معاہدے کے متعلق بات چیت ہونا چاہئے :ایران

ماسکو، 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کیساتھ نیوکلیائی معاہدہ کے تعلق سے بات چیت کرنا چاہتا ہے ،لیکن یہ بات چیت موجودہ نیوکلیائی معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک کے سامنے ہونی چاہئے ۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کو ٹیلی ویژن نیوز چینل سی بی ایس کو دیے انٹرویو میں یہ بات کہی ۔ جواد ظریف نے کہا‘‘ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں ۔ ہم نیوکلیائی معاہدے کے تعلق سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، لیکن وہ ایک یا پانچ سال کیلئے نہیں بلکہ مستقل ہونا چاہئے ۔ چہارشنبہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہونے والے اجلاس سے الگ برطانیہ، فرانس، چین، روس، جرمنی، ایران اور یورپی یونین 2015میں کئے گئے نیوکلیائی معاہدے پر بات چیت کریں گے ۔مسٹر ظریف نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کرنے کے امکان کو مسترد کر دیا۔ واضح ر ہیکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال مئی میں ایران نیوکلیائی معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا ۔ اسکے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہت ہی تلخ ہو گئے ہیں ۔ اس نیوکلیائی معاہدے کے التزام نافذ کرنے کے سلسلے میں بھی مشکوت صورتحال ہے ۔ امریکہ نے ایران پر کئی قسم کی پابندیاں عائد کی ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ 2015میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کیساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے نیو کلیائی پروگرام کو محدود کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی ۔

Read More

Leave a comment