تل ابیب: اسرائیلی پولیس نے قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ پر پابندی کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے ہوٹل میں قائم ادارے کے دفتر پر چھاپا مارکر سامان ضبط کرلیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے احکامات پر الجزیرہ ٹی وی کی نشریات کو روکنے کے بعد ٹی وی کا سامان بھی ضبط کرلیا گیا ہے جبکہ الجزیرہ کی ویب سائٹ کو بھی بلاک کردیا گیا ہے۔انٹرنیٹ پر الجزیرہ کے دفتر پر اسرائیلی پولیس کے چھاپےکی گردش کرتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اسرائیلی پولیس اہلکار کیمروں سمیت دیگر سامان اکھاڑ کر لے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی حکومت کے احکامات پر سیٹلائٹ اور کیبل فراہم کرنے والوں نے الجزیرہ چینل کی نشریات معطل کردی تھیں، اسرائیلی سیٹلائٹ سروس کے مطابق اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روک دی گئی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ نے متفقہ طور پر اسرائیل میں الجزیرہ کا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ اسرائیلی پارلیمنٹ الجزیرہ چینل کی عارضی بندش کے حق میں پہلے ہی ووٹ دے چکی تھی۔
🚨🇮🇱
Israeli Police have raided the Al Jazeera office in Jerusalem after the Israeli Government banned Al Jazeera earlier today
They seized the camera equipment as well
If this was in Russia, Joe Biden would already be on the lawn shouting for democracypic.twitter.com/Vw8W5pTosr https://t.co/1LIcVfN2pq
— Alex Barnicoat (@mrbarnicoat) May 5, 2024
اسرائیلی وزیر اطلاعات شلومو کرہی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے الجزیرہ چینل کی بندش کے حکم پر دستخط کردیے ہیں اور یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اطلاعات کے یہ احکامات ابتدائی طور پر 45 دن تک نافذ رہیں گے
مگر اس کے بعد وزارت کو ضلعی عدالت کے سامنے اس فیصلے کو رکھنا ہوگا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حکومت نے وزیر اطلاعات کو ہدایت کی تھی کہ اسرائیل میں الجزیرہ چینل کو بند کرنے کے ساتھ الجزیرہ چینل کے آفس کو سیل کرکے کمپیوٹرز اور موبائل سمیت دیگر سامان کو بھی ضبط کرلیا جائے۔