آئےے جانتے ہیں دنیا کے چند عجیب اور ناقابلِ یقین حقائق

آج کے جدید دور میں کسی بھی چیز یا شعبے کے بارے میں معلومات حاصل کرنا مشکل کام نہیں رہا کیونکہ انٹرنیٹ نے اس کا حصول انتہائی آسان اور تیز رفتار بنا دیا ہے- یہی وجہ ہے کہ انسان کے علم میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے- تاہم انسان اب بھی بہت سے ایسے حقائق سے لاعلم ہے جن کے بارے میں جاننے کے بعد ان پر یقین کرنا انتہائی مشکل ہے- آج کا آرٹیکل چند ایسے ہی عجیب و غریب اور دلچسپ حقائق کے بارے میں ہے جو کہآپ کی معلومات میں ضرور اضافے کا باعث بنے گا-

آکسفورڈ یونیورسٹی قدیم ترین Aztec سلطنت سے بھی زیادہ قدیم ہے- یہ سلطنت 1428 سے 1521 تک تھی جبکہ آکسفورڈ یونیورسٹی 1096 میں قائم ہوئی- ایک مرتبہچارلی چپلن نے سان فرانسسکو تھیٹر میں منعقد ہونے والے ایک ایسے مقابلے میں حصہ لیا جو چارلی چپلن سے مشابہت رکھنے والوں کے درمیان تھا- دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مقابلے میں خود اصلی چارلی چپلن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا- شارک وہ واحد مچھلی ہے جو اپنی دونوں آنکھیں جھپک سکتی ہے- Haskell Opera House امریکہ اور کینڈا کی سرحد پر تعمیر ہے- اس کا اسٹیج کینڈا میں ہے جبکہ اس کی نشستیں امریکہ میں- برفانی ریچھ کی کھال کا کوئی رنگ نہیں ہوتا کیونکہیہ شفاف ہوتی ہے- گولڈ فش کی یادداشت صرف 3 سیکنڈ کے لیے ہوتی ہے- ایک چوہیا ایک سال کے دوران 2000 چوہوں کو جنم دے سکتی ہے- فرنچ فرائز بیلجیم سے کی ایجاد ہیں- گھونگھے کی بعض اقسام 20 ہزار سے زائد دانتوں کی مالک ہوتی ہیں- ناروے کے ایک گاؤں کو “ Hell“ کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ انگریزی زبان کے اس لفظ کے معنی جہنم کے ہیں- مشہور آسکر ایوارڈ کی پہلی تقریب 1929 میں منعقد ہوئی جو کہ صرف 15 منٹ چلی اور اسے دیکھنے والوں کی تعداد 270 تھی- آسٹریلیا میں واقع یہ ایک پراسرار جھیل ہے جس کے پانی کا رنگ گلابی ہوتا ہے- اس جھیل کو Hilier کے نام سے جانا جاتا ہے- ماہرین کا خیال ہے کہ یہ رنگ اس جھیل میں پائی جانے والی الجائی یا پھر جراثیموں کی وجہ سے ہے-