ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ریاستی صدر ناناپٹولے کے ساتھ کانگریس کے وزراء وممبرانِ اسمبلی سائیکل پر ودھان بھون جائیں گے

ممبئی: بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتیں نہایت کم ہونے کے باوجود ملک میں ایندھن کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے لگائے گئے ظالمانہ ٹیکسیس کی وجہ سے ایندھن کے دام بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں، جس سے مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ریاستی کانگریس کی جانب سے اس کی مذمت کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ

ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن یکم مارچ کو کانگریس کے ریاستی صدر ناناپٹولے سمیت کانگریس پارٹی کے وزراء وتمام ممبرانِ اسمبلی صبح 10بجے منترالیہ کے سامنے بابائے قوم مہاتماگاندھی کے مجسمے کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے اور سائیکل سے ودھان بھون جائیں گے۔

مرکزی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار سب سے زیادہ بیروزگاری بڑھی ہوئی ہے۔ سابقہ کانگریسی حکومتوں نے ملک کی ترقی

وخوشحالی کے لیے جن عوامی شعبے کی کمپنیوں کا قیام کیا تھا، انہیں موجودہ مرکزی حکومت فروخت کرنے کے درپے ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پٹرول وڈیژل پر بڑے پیمانے پر ٹیکس عائد کرکے عوام کو لوٹا جارہا ہے۔ کوکنگ گیس کے سیلنڈرس کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ کیا جارہا ہے جس نے عام آدمی کی

زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔ کورونا کی وبا کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ لاکھوں لوگ تنخواہ میں کٹوتی کا سامنا کررہے ہیں۔ چھوٹے کاروباری، واوسط درجے کی صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے بے شمار لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں۔ ایسے میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ

سے عام لوگوں کو بھوکوں مرنے کی نوبت آگئی ہے۔ اس لیے کانگریس پارٹی کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت ایندھن پر ظالمانہ ٹیکسیس کو کم کرتے ہوئے عام آدمی کو راحت دیا جائے۔

دسمبر سے لے کر آج تک گیس کے سیلنڈروں میں 200روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔ 800روپئے کا سیلنڈر خریدنا عام لوگوں کی پہونچ سے باہر ہوگیا ہے۔ اس لیے ہماری ماؤں وبہنوں کو دوبارہ چولہے جلانے کی نوبت آگئی ہے۔ پٹرولیم پر عائد ٹیکسیس کو اگرعلاحدہ کردیا جائے تو پٹرول کی قیمت آج کی

تاریخ میں 32روپئے72پیسے فی لیٹر ہوتے ہیں اور ڈیژل کی قیمت 33روپئے 46پیسے ہے۔ لیکن مودی حکومت نے ڈیژل پر820 فیصد اورپٹرول پر258فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کرکے پٹرول کی قیمت 100روپئے اور ڈیزل کی قیمت 90روپئے فی لیٹر تک پہونچادیا ہے۔ ممبئی میں پاور پٹرول کی قیمت 100روپئے سے اوپر جاچکا ہے۔ اسی کے ساتھ 2001سے2004کے چودہ سالوں میں پٹرول وڈیژل پر فی لیٹر ایک روپیہ سینٹرل روڈ فنڈ سیاس لگایا جاتا تھا۔ 2018میں اس

کا نام تبدیل کرکے سینٹرل روڈ اینڈ انفراسٹرکچر فنڈ کردیا گیا اور ایک روپیہ کے بجائے وہ سیس18روپئے کردیا گیا۔ فی الوقت پٹرول وڈیژل پر 18روپئے فی لیٹر سینٹرل روڈ اینڈ انفراسٹرکچر فنڈ سیس لیا جاتا ہے۔ اسی طرح پٹرول پر 2.50 اور ڈیژل پر ۴ روپئے

فی لیٹر فارمنگ سیس لیا جاتا ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر ایندھن پر ٹیکس لگانا دراصل لوٹ مار ہی ہے جو مرکزی حکومت کو روکنا چاہیے۔ اسی مطالبے کے تحت ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے کے ساتھ کانگریس پارٹی کے دیگر وزراء وممبرانِ اسمبلی سائیکل سے ودھان بھون پہونچیں گے۔