MPCC Urdu News 24 April 23

17

کانگریس کا موقف واضح ہے، بی جے پی کے خلاف لڑنے والوں کے ساتھ ہم مل کر لڑیں گے: نانا پٹولے

مودی حکومت میں اڈانی کا جی ایس ٹی معاف، لیکن غریبوں سے وصولی

ہمت ہے تو کھارگھر واقعے کی ہائی کورٹ کے جج سے جانچ کروائیں

کھارگھر واقعہ پر ریاستی کانگریس نے ریاست بھر میں پریس کانفرنس کرکے شندے حکومت کو بے نقاب کیا

ممبئی:بی جے پی حکومت ریاست اور ملک میں آمرانہ انداز میں کام کر رہی ہے۔ جمہوریت اور آئین کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کانگریس پارٹی نے متحد ہو کر بی جے پی کی اس من مانی کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ ہمارا موقف واضح ہے۔ جو پارٹیاں بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے متحد ہوں گی، ہم ان کے ساتھ مل کر اس آمرحکومت کے خلاف لڑیں گے۔

پیر کو تلک بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ کوئی کیا سوچتا ہے اور کس کے ذہن میں کیا ہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے۔ ہم کئی پارٹیوں کے ساتھ مل کر بی جے پی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کے خیالات مختلف ہو سکتے ہیں لیکن ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے۔ ملک کوبیچ کر ملک چلایا جا رہا ہے۔ کسان، نوجوان برباد ہو رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔ ایسے میں ہم تمام پارٹیوں کو متحد ہو کر بی جے پی کے خلاف لڑنا چاہیے۔ ہمارا موقف واضح ہے، ہم اپنے ساتھ آنے والی پارٹیوں کے ساتھ مل کر جمہوریت اور آئین کو بچانے کی جنگ لڑیں گے۔ پٹولے نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو آزادی دلانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ آزادی کے 60 سالوں میں ہماری پارٹی نے ملک کو سپر پاور بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھارت رتن ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے ملک کے آئین کے ذریعے محروم اور پسماندہ طبقات کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کی، لیکن بی جے پی ان سب کو تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔

ہمت ہے تو کھارگھر واقعے کی ہائی کورٹ کے جج سے جانچ کروائی جائے

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ شندے حکومت کھارگھر واقعہ کی حقیقت کو چھپا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ہلاکتوں کی صحیح تعداد کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ پروگرام صبح 10.30 بجے شروع ہونا تھا لیکن مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دیر سے پہنچنے کی وجہ سے یہ 11.30 بجے شروع ہوا۔ لاکھوں لوگ چلچلاتی دھوپ میں بیٹھے تھے۔ اس تقریب پر سرکاری خزانے سے 13.80 کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود عوام کے لیے شیڈ اور پانی کا انتظام نہیں کیا گیا بلکہ لیڈروں اور وزراء کے لیے پرتعیش ایئرکنڈیشنڈ اسٹیج بنایا گیا۔ ایک جانب جہاں لاکھوں لوگ پانی کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے تھے تو دوسری جانب وزیر اورلیڈر شاہی کھانے سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ یہ تمام خبریں میڈیا میں چھائی ہوئی ہیں۔

کھارگھر کے پروگرام میں پہلی موت دوپہر 12 بجے ہوئی۔ اس کے باوجود پروگرام جاری رہا۔اتنے بڑے واقعے کے باوجود حکومت کے وزیر اپا صاحب دھرمادھیکاری پر دوپہر کا وقت دینے کا الزام لگا کر اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر اس حکومت کے دل میں تھوڑی سی بھی عزت نفس باقی ہے تو وہ اس صریح غفلت کے بعد مستعفی ہوجانا چاہئے۔ اس حکومت نے پورے معاملے کی جانچ کے لیے ایک آئی اے ایس افسر کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی مقرر کی ہے۔ یہ بالکل لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ اگر حکومت میں ہمت ہے تو وہ کھارگھر واقعہ کی ہائی کورٹ کے موجودہ ججوں سے تحقیقات کرائے۔

کانگریس نے کھارگھر واقعہ پر پوری ریاست میں شندے حکومت کو بے نقاب کیا

نانا پٹولے نے کہا کہ کھارگھر واقعہ نے مہاراشٹرا کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، لیکن ریاستی حکومت اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ اس واقعہ کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس واقعے کی اصل حقیقت عوام کو بتانے کے لیے پیر 24 اپریل کو ریاستی کانگریس نے ریاست کے تمام اضلاع میں پریس کانفرنس کرکے شندے-فڈنویس حکومت کو بے نقاب کیا گیا۔

اڈانی کا جی ایس ٹی معاف لیکن غریبوں سے وصولی

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ یہ بات اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ مودی حکومت صنعتکار اڈانی پر مہربان ہے۔ اب اڈانی کمپنی کو جے پور بین الاقوامی ہوائی اڈے کی منتقلی پر جی ایس ٹی معاف کر دیا گیا ہے۔ مودی حکومت دودھ، دہی، آٹا، اسکولی مواد پر جی ایس ٹی لگاتی ہے اور عام لوگوں، غریبوں اور کسانوں سے جی ایس ٹی وصول کرتی ہے لیکن اڈانی کا جی ایس ٹی معاف کر دیتی ہے۔ نانا پٹولے نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کواپنی عینک سے اڈانی کو غریب دیکھتے ہیں، اسی لیے انہوں نے جی ایس ٹی کو معاف کر دیا ہے۔