MPCC Urdu News 20 Nov 23

مہاراشٹر جل رہا ہے اوربی جے پی حکومت مزے کر رہی ہے: ناناپٹولے

مہاراشٹرا خشک سالی سے نبرد آزما ہے لیکن مہایوتی حکومت مراٹھا-او بی سی کولڑانے میں مصروف ہے

بی جے پی حکومت کی وجہ سے کسانوں کی دیوالی اندھیرے میں گزری

فصل کی خریداری کے مراکز ابھی تک صرف کاغذوں پر ہیں

چندر شیکھر باونکولے کے پاس جوا کھیلنے کے لیے کروڑوں روپے کہاں سے آئے؟

ممبئی:مہاراشٹر کے کسان خشک سالی کے بحران سے دوچار ہیں۔خشک سالی اور مہنگائی کی وجہ سے کسانوں اور عام لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ ان وجوہات کی وجہ سے کسانوں، مزدوروں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بے روزگار نوجوانوں کی خودکشی بڑھ رہی ہے، لیکن ریاست کی مہایوتی حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ حکومت جان بوجھ کر مراٹھا اور او بی سی کمیونٹی کے درمیان تنازعہ پیدا کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی توجہ اصل مسئنلے سے ہٹائی جا سکے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے ریاست کی مہایوتی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں بدامنی کے لیے ایک یا دو وزیر نہیں بلکہ پوری حکومت ذمہ دار ہے اور یہ حکومت مہاراشٹر میں مراٹھا اور او بی سی برادریوں کو آگ لگا کر مزہ کر رہی ہے۔

پیر کو تلک بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت چھترپتی شیواجی مہاراج، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کی سوچ اور میراث رکھنے والی ریاست مہاراشٹر میں بدامنی پیدا کرکے اسے ’جلتا مہاراشٹر‘ بنارہی ہے۔مہایوتی حکومت میں شامل وزراء خود کہہ رہے ہیں کہ سماجی امن خراب ہو گا۔ وزراء کا یہ بیان تشویشناک ہے۔ موجودہ حالات کے پیش نظر گورنر کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔ ناناپٹولنے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیویندر فڑنویس ریزرویشن تنازعہ کو بھڑکانے کے قصوروار ہیں۔ 2014 میں بی جے پی اور فڑنویس نے ریزرویشن کا وعدہ کرکے اقتدار حاصل کیا تھا، لیکن پچھلے 9 سالوں میں بی جے پی نے کسی بھی کمیونٹی کو ریزرویشن نہیں دیا،بلکہ ریزرویشن کے نام پر صرف سماج میں تفرقہ پیدا کیا ہے۔پٹولے نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی ریاست اور مرکز میں اقتدار میں آتی ہے تو ہم یقینی طور پر ریزرویشن کے مسئلے کا حل تلاش کریں گے۔ ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس پارٹی کا موقف واضح ہے۔ ہماری پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے عوامی طور پر کہا ہے کہ ذات پرمبنی مردم شماری کرائی جائے گی اور 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ختم کیا جانا چاہئے۔

پٹولے نے کہا کہ ریاست میں خشک سالی کی صورتحال سنگین ہے۔ کسانوں کو ابھی تک سرکاری مدد نہیں ملی ہے اورکسانوں کی دیوالی اندھیرے میں گزری ہے،جس کے لیے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے، حکومت ان کی مدد کرنے کے بجائے صرف نعرے لگا رہی ہے، لیکن کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا، فصلوں کی خریداری کے لیے مراکز شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، لیکن وہ بھی ابھی تک صرف کاغذوں پر ہے۔ حکومت مٹھی بھر تاجروں کے فائدے کے لیے خریداری مراکز شروع کرنے سے گریزاں ہے اور اس سے کسانوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

باونکولے کو جوا کھیلنے کے لیے کروڑوں روپے کہاں سے ملے؟

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ مہاراشٹر میں کسان مشکل میں ہیں، نوجوان بے روزگاری کے شکار ہیں، مہنگائی نے لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے لیکن حکمران بی جے پی کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کی مکاؤ میں جوا کھیلنے کی تصاویر میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ شیوسینا کے ایم پی سنجے راوت نے باونکولے کی جوئے کھیلتے ہوئے تصویر ٹویٹ کی ہے، کیا یہ تصویر اصلی ہے؟ کیا باونکولے جوا کھیل رہے تھے؟ اگر ایسا ہے تو پھر ان کے پاس جوئے کے لیے کروڑوں روپے کہاں سے آئے؟ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

حکومت آپ کے دروازے پرصرف ایک ’ڈرامہ‘ ہے

نانا پٹولے نے کہا کہ تین پارٹیوں کی مہایوتی حکومت کانگریس حکومت کے منصوبوں کو اپنی حکومت کے منصوبے بتا کر عمل میں لا رہی ہے۔’حکومت آپ کے دروازے پر‘ محض ایک ڈرامہ ہے، یہ عوام کے پیسے کا ضیاع ہے۔ ایک پروگرام پر تین سے چار کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں اور وہ رقم ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی کے فنڈز سے خرچ ہو رہی ہے۔ حکومت نے اس پروگرام کا ٹھیکہ تھانے کے ایک شخص کو دیا ہے۔ عوام کے پیسے کے اس ضیاع کو روکا جاناچاہیے۔

مودی جہاں بھی جاتے ہیں شکست مقدرہوجاتی ہے

ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں شکست کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی ایونٹس کرانے اور اس کا کریڈٹ لینے کے ماہر ہیں۔مودی اپنے نام دیئے گئے اسٹیڈیم میں فائنل میچ دیکھنے گئے اور ورلڈ کپ میں تمام میچ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم فائنل میچ میں ہار گئی۔ اگر ہندوستانی ٹیم جیت جاتی تو مودی اور بی جے پی اس کا کریڈٹ ضرور لیتے۔ پٹولے نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مودی جہاں جاتے ہیں شکست مقدرہوجاتی ہے۔