کنگنا کے سوشل میڈیا کو سنسر کیا جائے، پورے ملک کے مقدمے ممبئی میں چلائے جائیں

نئی دہلی، یکم دسمبر (یو این آئی) بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی سوشل میڈیا پوسٹس کو ملک کے اتحاد کو "خطرہ” قرار دیتے ہوئے سنسر شپ اور "قابل اعتراض” حقائق کو ہٹانے اور اس معاملے میں ان کے خلاف درج مقدمات کو فوری طور پر ممبئی منتقل کیا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل مقدموں کی جلد سماعت کی اپیل کرتے ہوئے دائر کی گئی ہے۔وکیل چرنجیت سنگھ چندرپال نے اپنی پٹیشن میں کئی سنگین الزامات لگاتے ہوئے کنگنا کے خلاف پورے ملک میں درج مقدمات کو ممبئی منتقل کرنے اور ان پر جلد ٹرائل کا حکم دینے کی درخواست دی ہے۔


اپنی 22 صفحات پر مشتمل پٹیشن میں ایڈوکیٹ انل کمار کے ذریعے الزام لگایا گیا ہے کہ کنگنا کی سوشل میڈیا پوسٹس سے مختلف مذاہب کے درمیان تناؤ پیدا ہونے کا شدید خطرہ ہے۔ اس لیے مرکزی اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کو حکم دیا جائے کہ وہ ‘قابل اعتراض’ تبصروں سے متعلق معاملے میں کنگنا کے خلاف درج مقدمات کو ممبئی منتقل کرنے کے لیے فوری ضروری کارروائی کریں۔ اس کے علاوہ کنگنا اور دیگر کے ذریعہ سوشل میڈیا پر پہلے سے ڈالے گئے تمام قابل اعتراض مواد کو ہٹانے، ان میں تبدیلی کے لئے مرکزی حکومت کو حکم دیا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ سوشل میڈیا پر ڈالے جانے والے مواد پر سنجیدگی سے نگرانی کی جائے۔


درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ اداکارہ کنگنا کی سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹیں کسانوں کی تحریک سے وابستہ سکھوں پر کیے گئے قابل اعتراض ریمارکس سے متعلق ہیں۔ جنہوں نے سکھوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی اور ملک کے اتحاد کو پارہ پارہ کیا۔ ان کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔عدالت عظمیٰ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کنگنا کے خلاف پورے ملک میں درج مقدمات کو ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن منتقل کرکے ان مقدمات کی جلد سماعت کا حکم دیا جائے۔