ناندیڑکی آواز:ہرعمر کے افرادنے دھرنے میں حصہ لیا

ناندیڑ۔18 جنوری (ورق تازہ نیوز): متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کےخلاف ناندیڑ میں کل جماعتی تحریک کے احتجاج کے چھٹے دن یعنی سنیچر کے دوپہر سے ہی ضلع کلکٹر دفتر پر چل رہے احتجاجی دھرنے میں آج کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت درج کی۔ شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون اوراین آرسی اور این پی آر کےخلاف ناندیڑ میںکل جماعتی تحریک کی جانب سے دفترضلع کلکٹر کے سامنے بے مدت احتجاجی دھرنا جاری ہے ۔

دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر شروع کئے گئے اس احتجاجی مظاہرہ کا آج چھٹا دن تھا ۔ آج دھرنے کے لئے پیر برہان ، پیر نگر علاقہ کے مرد حضرات کے لئے متعین کیا گیا تھا۔ صبح سے ہی ان علاقوں کے افراد جس میں ضعیف ، جوان اور بچوںنے بڑی تعدا دمیں دفتر ضلع کلکٹر پہنچ کر اپنا احتجاج درج کرایا۔

اس موقع پر علاقہ کے معزز حضرات نے خطاب کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا غم و غصہ ظاہر کیا ۔ شہریت ترمیمی قانون نافذ کر حکومت ایک طر ح سے مسلمانوں کو پریشان کر رہی ہے ۔ لیکن آج سارے ہندوستان میں اس قانون کے خلاف احتجاج بلند ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کے مختلف شہروں میں نہ صرف عظیم الشان ریلیاں نکالی جارہی ہے بلکہ لاکھوں کی تعداد میں شریک ہو کر لوگ احتجاجی دھرنے منعقد کر رہے ہیں۔ کل جماعتی تحریک کے ذمہ داران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں پورے ہندوستان کو ایک نئی تحریک کی شروعات کرنے کا راستہ دکھلایا ہے ۔ ہم سلام کرتے ہیں شاہین باغ کے وہ خواتین کو جو سرد راتوں میں بھی اپنے معصوم بچوں کو گود میں لئے احتجاج درج کررہی ہے۔ آج کے اس دھرنے آندولن میں دوپہر کا وقت نئی آبادی ، لےبر کالونی کی خواتےن کےلئے مختص کیا گیا تھا ۔آج دوپہر میں نئی آبادی ، مخدوم نگر اور لیبر کالونی کی خواتین جو ق در جوق اس احتجاجی دھرنے میں شامل ہوتی رہے اور دیکھتے ہی دیکھتے وہاں لگایا گیا پنڈال پوری طرح بھر چکا تھا۔ اس وقت خواتین کے ساتھ ساتھ ان کی معصوم بچیاں اور بچے بھی ان کےساتھ وہاں شریک تھے ۔ اس موقع پر مختلف خواتین نے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج خواتین کو راستوں پر نکلنے کی ضرورت کیوں پڑی ہے یہ سب بی جے پی حکومت جسے آر ایس ایس اپنے اشارے پر چلا رہی ہے، اور مسلسل مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہی ہے۔ لیکن ہم خواتین مردوں کے شانہ بہ شانہ آج میدان میں اتر چکی ہے ۔ دوپہر دو بجے شام پانچ بجے تک خواتین نے اپنا احتجاج درج کرایا۔ پانچ بجے کے بعد پھر سے محلہ پیر برہان، پیر نگر کے لوگوں نے رات دس بجے تک اس احتجاج میں اپنی شرکت درج کراوائی ۔