مہاراشٹرا اور کرناٹک میں موسلا دھار بارش سے سیلاب

مہاراشٹرا اور کرناٹک میں موسلا دھار بارش سے سیلاب

کیرالا نے 2018 ء کے سیلاب سے کوئی سبق نہیں سیکھا ، کیرالا کے بچے ہندوستان میں سیلاب سے متاثرہ شہریوں کی علامت

کولھاپور ۔ 7 اگسٹ ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سیلاب کی صورتحال مغربی مہاراشٹرا کے شہر کولھا پور میں مسلسل زبردست بارش سے سنگین ہوگئی ہے ۔ تقریباً 51 ہزار افراد اور 200 دیہات زیرآب آچکے ہیں ۔ 304 پُل ڈوب گئے ہیں ۔ بحریہ کی پانچ ٹیمیں متحرک کردی گئی ہیں تاکہ موسلادھار بارش سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کریں۔ سانگلی اور کولھاپور میں ہنوز موسلا دھار بارش جاری ہے ۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈنویس نے ریاست کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی صورتحال ، غذائی اجناس ، پینے کے پانی اور دیگر اشیاء ضروریہ متاثرہ افراد کو فراہم کرنے کے احکام جاری کئے ۔ جملہ 1234 کولھا پور کے دیہاتوں میں سے 204 دیہات سیلاب سے متاثر ہیں۔ 11 ہزار خاندان جو تقریباً 51 ہزار افراد پر مشتمل ہے متاثر ہوچکے ہیں ۔ 15 ہزار افراد محفوظ مقامات کو منتقل کئے گئے ہیں ۔ 342 پُل زیرآب آگئے ہیں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت بند ہوچکی ہے ۔ تقریباً 29 ریاستی شاہراہیں اور 56 اہم سڑکیں بند کردی گئی ہیں ۔ ممبئی ۔ بنگلورو قومی شاہراہ نمبر 4 اور کولھاپور ۔ رتناگیری قومی شاہراہ جزوی طورپر ممبئی ۔ گوا قومی شاہراہ بند کردی گئی ہیں۔ 45 سے زیادہ کشتیاں تخلیہ کی کارروائی میں مصروف ہیں۔ شنڈے کا دفتر بھی بارش کے قہر سے محفوظ نہیں رہ سکا اور مکمل طورپر بارش کا پانی اس میں بھرگیا ہے ۔ کلکٹریٹ بھی دیگر مقامات پر منتقل کردی گئی ہے ۔ کولھا پور اور سانگلی بدترین متاثرہ علاقے ہیں۔ بنگلورو سے موصولہ اطلاع کے بموجب ریاست کرناٹک میں سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہوگئی ۔ شمالی اور ساحلی علاقے اور علاقہ ملناڈا موسلادھار بارش سے متاثر ہے ۔ ایک خاتون بلگاوی میں مکان منہدم ہونے سے ہلاک ہوگئی جبکہ ایک مرد ضلع دھاڑوار میں سیلابی پانی میں بہہ گیا۔

صورتحال ہنوز سنگین ہے کیونکہ ذخائر آب کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے پڑوسی ریاست مہاراشٹرا اور بیاریجس میں پانی کی زیادہ مقدار میں آمد کی وجہ سے سڑک پر نقل و حرکت اور ریلوے رابطہ منقطع ہوچکا ہے ۔ بلگاوی ، باگلکوٹ ، وجئے پورہ ، رائچور اور یادگیر سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں ۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے اڈوپی ، چکمگلور ، مینگلور ، کوڑاگو ، ہبلی ، دھاڑوار، کاروار ، ہاسن اور شیموگا میں معمولات زندگی موسلا دھار بارش کی وجہ سے مفلوج ہوگئے ہیں۔ بلگاوی کے سرکاری اسکول بازآبادکاری مراکز میں تبدیل کردیئے گئے ہیں ۔ یہاں کے کمروں میں مویشیوں کے ساتھ انسان بھی مقیم ہیں ۔ دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ ہوگیاہے ۔ بی جے پی کی نئی حکومت صرف 12 دن قدیم ہے ۔ اس کے باوجود اس نے سیلاب کی صورتحال کی جائزہ لینے ایک خصوصی اجلاس طلب کیا ہے ۔ تھرواننتاپورم سے موصولہ اطلاع کے بموجب محمد سبحان اور سورج نے مسکراتے ہوئے کہاکہ 2018 ء کے ہولناک اور تباہ کن سیلاب سے ریاست کیرالا نے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے ۔ کئی گھر ویران ہوگئے ہیں ۔ ذخائر آب لبریز ہوچکے ہیں اور کئی پُل ٹوٹ گئے ہیں ۔ سبحان نے کہا کہ جاریہ ماہ اس کی سالگرہ کا جشن منایا گیا تھا ۔ تین سالہ سورج نے شرمندگی سے مسکراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کی تباہ کن بارش مجھے اب بھی یاد ہے لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت نے گزشتہ سال کی موسلا دھار بارش اور ژالہ باری سے کوئی سبق نہیں سیکھا جبکہ سیکڑوں افراد ہلاک اور لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے تھے ۔ سورج کی والدہ کو بحریہ نے سورج کی ولادت سے قبل ہیلی کاپٹر کے ذریعہ محفوظ مقام پر پہنچادیا تھا ۔ بحریہ نے بعد ازاں سوشل میڈیا کو لڑکے کی محفوظ ولادت کی خبر دی ۔ کئی دنوں سے غمناک اور مایوس کن کہانیاں سننے میں آرہی تھیں اس کی وجہ سے بحریہ ماں اور پیدا ہونے والے بچے کی حفاظت کیلئے دعاگو تھے ۔

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment