ترکی نے اسرائیل سے تجارتی تعلقات ترک کر دیے: بلومبرگ

غزہ میں جاری جارحیت کے باعث ترکیہ نے جمعرات کو اسرائیل سے تجارتی تعلقات ترک کرنے کا اعلان کر دیا۔بلوم برگ نیوز نے دو ترک عہدیداروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکی نے جمعرات سے اسرائیل کو اور وہاں سے تمام برآمدات اور درآمدات روک دی ہیں۔اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ ترک صدر طیب ایردوآن اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کے لیے اپنی بندرگاہوں کو بند کر کے معاہدے کو توڑ رہے ہیں۔

بدھ کو ترکی کے وزیر خارجہ خاقان فیدان نے کہا تھا کہ ترکی عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی نسل کشی کے مقدمے میں فریق بنے گا۔انقرہ میں انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مارسودی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں فیدان نے کہا تھا کہ ترکی ہر صورت میں فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل پر غزہ میں ریاستی نسل کشی کا الزام عائد کیے جانے کے بعد عالمی عدالت انصاف نے جنوری میں اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ نسل کشی کنونشن کے تحت آنے والے کسی بھی اقدام سے باز رہے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی افواج فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی نہ کریں۔جنوری میں صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا تھا کہ ترکی عالمی عدالتِ انصاف میں کیس کے لیے دستاویزات فراہم کر رہا ہے۔