اگر مسلمان دہشت گرد ہے تو یہ کیا ہے؟

نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر میں جمعہ کے روز سفید فارم جنونی دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں جمعہ کی نماز ادا کرنے جمع ہوئے مسلمانوں میں سے 49 مسلمان شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوئےاتفاق سے اس وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کےممبران بھی اسی مسجد میں موجود تھے لیکن سبھی محفوظ ہیں مگر صدمے میں ہے متحد کرکٹرز نے ٹویٹ کر کے اطلاع دی کہ حملہ کافی خطرناک تھا چند منٹوں میں لاشوں کے ڈھیر لگ گئے تھے

نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ساتھ ھی اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے

اس حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہیں اور عالمی میڈیا کی بھی چوطرفہ مذمت ہو رہی ہے کیونکہ عالمی میڈیا نے اس دہشتگرد کو دہشت گرد نہیں بلکہ مسلح حملہ آور قراردیایہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ایک فضا بنا دی گئی ہے جس کی وجہ سے مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے اور مسلمانوں پر حملے ہو رہے ہیں صرف مسلمانوں پر ہی نہیں بلکہ ان کے مسائل پر بھی حملے کیے جا رہے ہی ںسوال یہ ہے کہ اگر مسلمان دہشت گرد ہیں تو پھر یہ کیا تھا کہ یہ دہشت گرد مسلمان نہیں تھا اس لئے عالمی میڈیا جنونی دہشتگرد کو مسلح حملہ اور کہہ رہی ہیں جو عالمی میڈیا کی مسلم دشمنی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا ان بڑھتے ہوئے حملوں کے پیچھے 9/11 کے بعد تیزی سے بڑھنے والے اسلاموفوبیا کارفرماہے جس کے تحت دہشت گردی کے ہر واردات کی ذمہ داری مجموعی طور پر اسلام اور 100 سو ارب مسلمانوں کے سر ڈالنے کا سلسلہ جاری رہا11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشتگردانہ حملہ ہوا تھا جس کے لیے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھااس وقت امریکہ کو ایک دشمن کی ضرورت تھی مسلمانوں کی دقت یہ تھی کہ مسلمانوں کے پاس تیل تھا اس لیے پوری دنیا میں اسلاموفوبیا پھیلایا گیا اس وقت جارج بش نے کہا تھا ایک تو آپ ہمارے ساتھ ہے یا دہشتگرد کے ساتھ….

اس وقت بھی سوالات اٹھے تھے کہ ایک جہاز کے ٹکرانے سے اتنی بڑی بلڈنگ کس طرح گر گئ؟

کہتے ہیکہ گزرتا وقت ہر راز پر سے پردہ اٹھا دیتا ہے 9/11 حملے کے معاملے میں بھی حقائق کا سراغ لگانے والوں نے اس پورے معاملے کی تہہ میں جاکر حقائق کو منظر عام پر لایااور یہ ثابت کیا کہ وہ امارات جیسے ٹوئنس ٹاور کہتے ہیں وہ گری نہیں بلکہ گرائی گی تھی تاکہ پوری دنیا کو امت مسلمہ کے خلاف متحد کیا جاسکے اور بڑی حد تک سازشی ٹولہ اسلاموفوبیا پھیلانے میں کامیاب بھی رہا دراصل یہ نفسیاتی حربہ اس لیے استعمال کیا گیا تاکہ ایک مخصوص مذہب کے خلاف دنیا بھر میں نفرت پھیلا کر اسے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکے اسلام فوبیا کا آغاز یہی سےہوا

آج صورتحال یہ ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے حجاب پر پابندی داڑھی پر پابندی اس کی مثال ہے لندن کے میٹروپولیٹن کونسل کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں مسلمانوں پر حملوں میں ستر فیصد اضافہ ہوا ہےاسلام فوبیا زین والے لوگوں کی بزدلانہ سوچ ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح مسلمانوں کو نقصان پہنچایا جائے مسلمان خود اپنے لئے اس نفرت کی کتنی ذمہ دار ہےاس پر بھی بات کرنا ضروری ہے isis کی سرگرمیوں کی وجہ سے پوری دنیا کے 100 سو ارب مسلمانوں کے لئے نفرت بڑھ رہی ہے ان گنے چنے تنظیموں کی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہےعالمی میڈیا ایک واقعہ کے لیے پوری دنیا کے مسلمانوں کو کٹہرے میں کھڑا کردیتا ہے وہ خونخوار اور جاھل بنا کر پیش کرتا ہے اسلام کو دہشت گردوں کا مذہب کہتا ہےجبکہ اسلام ہی وہ مذہب ہے جس کی تعلیم کچھ ایسی ہیں کہ راستے سے پتھر ہٹانے کو بھی ثواب ملتا ہو. عالمی میڈیا اور مغربی اسلام دشمن طاقتیں ایک منصوبہ بندی کے تحت اپنے کام کا انجام دے رہے ہیں جس کے تحت اسلام کو بد نام کیا جا رہا ہےلیکن مسلمانوں سے کے خلاف زہر گھول کر اسلام کے تعلق سے ذہنوں میں آگ بھرنے والوں کو یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ نفرت کی اس آگ کی زد میں وہ خود بھی آسکتے ہیں کیونکہ جب انسان اندھا ہوجاتا ہے اور دنیا کو تعصب کی نظر سے دیکھتا ہے تو اسے ہر کوئی دشمن نظر آتا ہے اور اس کا انجام کار سواے انسانی تباہی وبربادی کے علاوہ کچھ نہی ںساتھ ہی ان درندوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ مسلمانوں کو قتل تو کر سکتے ہیں لیکن ان کی ان مذموم حرکتوں سے اسلام دنیا میں اور سربلند ہوگا کیونکہ اللہ کا وعدہ ہے کہ اس کا دین غالب ہو کر رہے گا اور یہی ہمارا ایمان ہے

ہمیں اس بات کا قطعی افسوس نہیں کہ اتنے مسلمان ناحق مارے گئے جی نہیں وہ تو راہ خدا میں شہید ہوئے اور اپنے رب کے حضور اعلی درجات پر فائز ہوں گے انشاءاللہ

لیکن ہماری تمام تر ہمدردیاں اور دعائیں ان کے لواحقین کے ساتھ میں ہے اللہ انہیں صبر جمیل عطا کرے آمین….

پوری دنیا کے انسانیت نواز آج ان کے درد میں برابر کے شریک ہیں لیکن امت مسلمہ کے لئے یہی وقت ہے کہ وہ مغربی سازشوں کا توڑ نکالے کیونکہ ہماری بے حسی بھی ہمارے لیے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے.

شہاب مرزا

8483987595 ‘9595024421

Leave a comment