بریکنگ نیوز : فری لانسر صحافی ابھیسار شرما سمیت تین UAPA سیکشن کے تحت گرفتار

نئی دہلی : چین سے فنڈنگ حاصل کرنے کے الزامات میں گھرے نیوزکلک ویب سائٹ کے صحافیوں کے گھروں پر آج صبح سے چھاپے جاری ہیں۔ اس دوران نیوز کلک سے جڑے کچھ نامور صحافیوں کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار صحافیوں میں ابھیسار شرما ارملیش اور انندوئے چکرورتی شامل ہیں۔ تینوں کو انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

نیوز کلک سے وابستہ تین صحافی UAPA سیکشن کے تحت گرفتار، نیوز پورٹل پر چینی فنڈنگ کا الزام
دہلی پولیس کی خصوصی سیل نیوز کلک کے چیف ایڈیٹر کے گھر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ اے این آئی
جاگرن نامہ نگار، نئی دہلی۔ منگل کی صبح سے دہلی پولس کا خصوصی سیل چین سے فنڈنگ کے الزامات میں گھری نیوز کلک ویب سائٹ کے کئی مقامات پر چھاپے مار رہا ہے۔ اسپیشل سیل نیوز کلک کے چیف ایڈیٹر پربیر پورکایستھ کے ساتھ ساتھ ویب سائٹ سے وابستہ تمام صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مار رہا ہے۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل ٹیم نے، جو دہشت گردوں سے تعلق کی تحقیقات کر رہی ہے، صحافیوں ارملیش، ابھیسار شرما اور انندوئے چکرورتی کو گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے ساتھ فنڈنگ تنازعہ کے درمیان دہلی پولیس کا نیوز کلک کے صحافیوں کے احاطے پر چھاپہ، کئی سے پوچھ گچھ

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے آج نیوز کلک سے منسلک 30 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی فنڈنگ کے ذرائع جاننے کے لیے نیوز کلک کے احاطے پر چھاپہ مارا تھا۔

اب اسپیشل سیل مرکزی ایجنسی کے ان پٹ کی بنیاد پر نیوز کلک کے مقامات پر چھاپے مار رہا ہے۔ سپیشل سیل نے ویب سائٹ پر نیا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے راجدھانی دہلی اور ملحقہ این سی آر میں نیوز کلک ویب سائٹ کے صحافیوں کے احاطے پر چھاپہ مارا ہے۔ یہ کارروائی غیر ملکی فنڈنگ ​​کے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت کی جا رہی ہے۔ اسپیشل سیل نے منگل کی صبح دہلی، نوئیڈا اور غازی آباد میں بیک وقت چھاپے مارے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 30 سے ​​زائد مقامات پر ایک ساتھ چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔ اس دوران کچھ لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے، جنہیں خصوصی سیل میں لایا گیا ہے جبکہ اے این آئ نے گرفتاری کی تردید کی ہے۔

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کا کئی صحافیوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ، لیپ ٹاپ اور کئی دیگر ثبوت ضبط کئے گئے چھاپے کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے لیپ ٹاپ اور موبائل فون جیسے کئی الیکٹرانک ثبوت ضبط کیے ہیں۔

چھاپے کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے لیپ ٹاپ اور موبائل فون جیسے کئی الیکٹرانک ثبوت ضبط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ہارڈ ڈسک کا ڈیٹا بھی لیا گیا ہے۔ کئی فائلیں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ آج تک کو موصول ہونے والی خصوصی معلومات کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اس معاملے میں یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ دہلی پولیس کی اس کارروائی کے بعد صحافی ابھیسار شرما نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہلی پولیس نے ان کے گھر سے ان کا لیپ ٹاپ اور فون لے لیا ہے۔

اسپیشل سیل کے 100 سے زیادہ پولیس اہلکار یو اے پی اے کے تحت جاری اس چھاپے میں شامل ہیں۔ چھاپے کے دوران اسپیشل سیل کے ساتھ پیرا ملٹری فورس کے اہلکار بھی موجود تھے۔ چھاپہ ختم ہونے کے بعد دہلی پولیس پریس کانفرنس کر سکتی ہے۔ فی الحال تمام سینئر افسران کو چھاپے پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا گیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ یو اے پی اے اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت 17 اگست کو دہلی پولیس کی طرف سے چھاپہ مار کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس ایف آئی آر میں دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے اور مجرمانہ سازش کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ سیما چشتی نے اس تعلق سے ایکس پر تحریر کیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ دہلی پولیس نے ایک نیا کیس درج کیا ہے۔ دہلی پولیس اس ان پٹ کی بنیاد پر کارروائی کر رہی ہے جسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے شیئر کیا تھا۔ ای ڈی کی جانچ میں 3 سال کے اندر 38.05 کروڑ روپے کے فرضی غیر ملکی فنڈز کا انکشاف ہوا ہے۔