NCP Urdu News 28 February 22

اگر گورنر نے چھترپتی شیواجی کی تاریخ کا ٹھیک سے مطالعہ کیا ہوتا توبہتر ہوتا: مہیش تاپسے

نواب ملک کے خلاف کارروائی انہیں بدنام کرنے اوران کی آوازدبانے کی کوشش ہے

ممبئی: چھترپتی شیواجی کی استاد راج ماتا جیجاؤ تھیں، اگر گورنر نے اس تاریخ سے ٹھیک سے مطالعہ کیا ہوتا تو بہتر ہوا ہوتا۔ یہ تنقید این سی پی کے ریاستی ترجمان مہیش تاپسے نے کی ہے۔ وہ یہاں ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے شیواجی کے بارے میں متنازعہ بیان پر میڈیا سے بات کررہے تھے۔

تاپسے نے کہا کہ مہاراشٹر کے قابل احترام شخصیت چھترپتی شیواجی کا رام داس سے دور کا بھی واسطہ نہیں تھا لیکن گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے رام داس کا تعلق نہ صرف شیواجی سے جوڑدیا بلکہ انہیں ان کا استاد بھی بتادیا۔ معلوم نہیں کہاں سے انہوں نے پڑھ لیا کہ چھترپتی شیواجی رام داس کی وجہ سے شناخت حاصل کئے۔ تاپسے نے کہا کہ چھترپتی شیواجی کی استاد راج ماتا جیجاؤ تھیں۔ انہوں نے چھترپتی کی تخلیق کی۔اس سچائی کے باوجود سمرتھ رام داس کو شیواجی کا استاد بتانے یا ان کا شیواجی سے تعلق جوڑنے کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔

اس موقع پر مہیش تاپسے نے یہ بھی اطلاع دی کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے پیشِ نظر این سی پی کے سربراہ شردپوار نے وزیرخارجہ جے شنکر سے بات چیت کی ہے۔ تاپسے نے کہا کہ شردپوار نے وزیرخارجہ سے یوکرین وپولینڈ بارڈر پرپھنسے ہوئے ہزاروں ہندوستانی طلبہ کو اپنے وطن واپس بلانے کے لئے خصوصی طور پر کوشش کرنے کی اپیل کی ہے۔

نواب ملک کے تعلق سے مہیش تاپسے نے کہا کہ نواب ملک مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے اہم ستون ہیں، انہیں بدنام کرنے اور ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاپسے نے کہا کہ نواب ملک کو جس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے وہ بہت پرانا ہے۔ جس قانون کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کی تفتیش کی جارہی ہے، اس وقت وہ قانون ہی موجود نہیں تھا۔ تاپسے نے کہا کہ نواب ملک کا جن لوگوں نے تعلق جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ آج اس دنیامیں ہی نہیں ہیں۔ اس کے باوجود نواب ملک پر الزامات عائد کئے جارہے ہیں، لیکن بہت جلد سب کچھ واضح ہوجائے گا اور اس کے پیچھے کی بی جے پی کی سازش بے نقاب ہوجائے گی۔تپاسے نے سابق وزیراعلیٰ دیوندرفڈنویس کے اس الزام کی بھی تردید کی کہ نواب ملک ٹیررفنڈنگ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوندرفڈنویس کا الزام جھوٹا ہے اوراس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ یہ سب پورامعاملہ دراصل نواب ملک کی آواز کو دبانے اور انہیں بدنام کرنے کی ایک کوشش محض ہے جو بہت جلد آشکار ہوجائے گا۔

Leave a comment