کوئی شخص کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہوجائے، ملک وسماج کی طاقت کے سامنے نہیں ٹھہر سکتا: شردپوار پربھنی، ناندیڑ، وردھا وپونے کے مختلف پارٹیوں کے لیڈران کی این سی پی میں شمولیت

ممبئی: بی جے پی ایک مفسدانہ نظریے کی حامل پارٹی ہے جس کا عوامی فلاح وبہبود سے کوئی تعلق نہیں ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ آج ملک کی زمام کار انہیں لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو خودکو ملک اور سماج سے زیادہ طاقتور سمجھتے ہیں، لیکن ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہوجائے ملک وسماج کی طاقت کے سامنے وہ نہیں ٹھہر سکتا۔یہ باتیں آج یہاں این سی پی کے قومی سربراہ شردپوار نے پربھنی، ناندیڑ، وردھا وپونے کے بی جے پی، ونچت بہوجن اگھاڑی اور آرپی آئی کے کئی لیڈران وعہدیداران کی این سی پی میں شمولیت کے موقع پر کہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ یہ اتار چڑھاؤ بعض اوقات بلندی کی طرف لے جاتے ہیں تو کبھی پستی کی طرف پہنچادیتے ہیں۔لیکن بلندی ملنے کے بعد اگرکسی کے دماغ میں اہنکاربھرجاتا ہے تو پھر چاہے کوئی وہ کتنا ہی طاقتور شخص کیوں نہ ہو ملک وسماج کی طاقت کا وہ مقابلہ نہیں کرسکتا۔ شرد پوار نے کہا کہ اگر آپ اتر پردیش میں پچھلے ہفتے کی تصویر دیکھیں تو بی جے پی لیڈر 15 دن پہلے کہہ رہے تھے، اتر پردیش میں فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن آج وہی بی جے پی ہے جسے لوگ چھوڑچھوڑ کر جارہے ہیں۔ پارٹی چھوڑنے والوں میں وزرا اور ایم ایل اے بھی شامل ہیں۔ یہ تصویر گوا میں بھی سامنے آنے لگی ہے۔

ریاستی ان سی پی کے صدر جینت پاٹل کے بارے میں شردپوار نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جینت راؤ پاٹل کی قیادت میں ریاست میں نئی?پیڑھی زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ این سی پی کو ایک موثر پارٹی بنانے کی کوشش کریں گے۔اس معاملے میں وجئے گوہانے معاونت کریں گے۔جولوگ کسی وجہ سے پارٹی چھوڑ کر چلے گئے تھے وجئے گوہانے انہیں آہستہ آہستہ گھرواپسی کی جانب لارہے ہیں۔ پربھنی ضلع کے تمام سینئر لیڈران آج موجود ہیں۔ سب کی اجتماعی کوششوں سے پربھنی ضلع کو ترقی پسند سوچ کے ضلع کے طور پر دیکھا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ پھولے شاہو امبیڈکر کے خیالات باقی مہاراشٹر میں بھی مضبوط ہوں گے۔شردپوار نے کہا کہ 14 جنوری میرے دل میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ اس دن مراٹھواڑہ یونیورسٹی کا نام بدلنے کے فیصلے پر میرے دستخط ہوئے تھے۔اسی موقع پر آج آج ریاستی دفتر میں بہت سے لوگ این سی پی میں شامل ہو رہے ہیں۔

اس موقع پر این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا کہ آج بی جے پی میں کافی انتشار ہے۔ اس لیے بہت سے لوگ این سی پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔سابق ایم ایل اے وجے راؤ گاوہانے آج پوارصاحب کی موجودگی میں این سی پی میں شامل ہوئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل قریب میں این سی پی میں لوگوں کی ایک لہر آئے گی۔ جینت پاٹل نے کہا کہ مراٹھواڑہ کے بہت سے عہدیدار وجے گاوہانے کے ذریعہ پارٹی میں شامل ہوں گے۔

واضح رہے کہ پربھنی سے سابق ایم ایل اے وجے گوہانے، وردھا کے ایم این ایس لیڈر اتل وندیلے، پونے سے آر پی آئی لیڈر پردیپ ساٹھے، شردھا ساٹھے، ناندیڑ سے بالا صاحب جادھو، ڈاکٹر سون کامبلے، پیٹھن سے کشور داسپوتے اور دیگر عہدیداران اور کارکنان این سی پی شامل ہوئے۔اس موقع پر این سی پی کے ریاستی صدر اور آبی وسائل کے وزیر جینت پاٹل، چیف قومی ترجمان اور اقلیتی امورکے وزیر نواب ملک، ریاستی وزیر سنجے بنسوڑے، ایم پی فوزیہ خان، ایم ایل اے باباجانی درانی، ایم ایل اے سندیپ شیرساگر، پارٹی کے خزانچی ہیمنت ٹکلے، ریاستی جنرل سکریٹری شیواجی راؤ گرجے، گلوکار آنند شندے اور سبودھ موہتے وغیرہ موجود تھے۔

Leave a comment