سونیاگاندھی کے ساتھ بدتمیزی کرنے والی اسمرتی ایرانی معافی مانگیں: سندھیا سوالاکھے
کانگریس شعبہ خواتین کی جانب سے ڈہانومیں اسمرتی ایرانی کے گھرکے باہرزبردست مظاہرہ
ممبئی: کانگریس صدر محترمہ سونیا گاندھی کے ساتھ بدتمیزی کرنے والی مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے اپنی حدسے تجاوزکی ہے۔ ملک کے لیے دو عظیم لوگوں کی قربانی دینے والے گاندھی خاندان کی والی سونیاگاندھی نے وزیراعظم کے عہدے کی تیاگ کرتے ہوئے سیاست میں ایک مثال پیش کی ہے۔ حزبِ مخالف لیڈران بھی ان کے ساتھ عزت واحترام سے پیش آتے ہیں۔ ایسے عظیم شخصیت کی حامل سونیاگاندھی کی توہین کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے اپنا سنسکار دکھادیا ہے۔اسمرتی ایرانی سونیاگاندھی سے معافی مانگیں وگرنہ ہم انہیں سڑکوں پر چلنے نہیں دیں گے۔ یہ انتباہ ریاستی کانگریس کی شعبہئ خواتین کی صدرسندھیاتائی سوالاکھے نے دیا ہے۔
ریاستی کانگریس کے شعبہ خواتین کی صدر سندھیاتائی سوالاکھے کی قیادت میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے دہانو میں واقع رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر وہ میڈیا سے بات کر رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ اسمرتی ایرانی کی 18 سالہ بیٹی گوا میں ایک غیر قانونی بار چلاتی ہے۔ کانگریس نے اس کے خلاف جواب مانگا تو اسمرتی ایرانی ناراض ہوگئیں۔ 75سالہ سونیا گاندھی سیاسی میدان میں ایک قابل احترام لیڈر ہیں۔ جمہوریت میں اپوزیشن کو حکومت سے سوال کرنے کا آئین نے حق دیا گیا ہے لیکن کانگریس کی جانب سے حکومت سے جواب طلب کرنے اور اسمرتی ایرانی کی بیٹی کے غیرقانونی کاروبار پر معاملہ اٹھانے پر اسمرتی ایرانی نے سونیاگاندھی کے ساتھ بدتمیزی کا مظاہرہ کیا۔ سوالاکھے نے کہا کہ اگر ہمارے لیڈروں کی توہین کی جائے گی تو ہم اسے قطعی برداشت نہیں کریں گے۔ ایسے لوگوں کو ہم انہیں کی طرح جواب دیں گے۔