مودی حکومت کا زیادہ عرصہ اقتدار میں رہنا جمہوریت کے لیے خطرناک
- مودی حکومت اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات سے کیوں گھبرارہی ہے؟: بالاصاحب تھورات
-
عوامی مفاد کے لیے کانگریس پارٹی سڑکوں پر اتری ہے: اشوک چوہان
-
اڈانی مہاگھوٹالہ کے خلاف کانگریس کا گرگاؤں سے راج بھون تک زبردست مورچہ
ممبئی:اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس پارٹی نے ملک بھر کے تمام راج بھونوں پر زبردست احتجاج کیا۔کانگریس پارٹی کے صدر ملکا رجن کھرگے وراہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں جب یہ سوال اٹھایا کہ جس وقت اڈانی ایس بی آئی اور ایل آئی سی کے پیسے لوٹ رہے تھے تو اس وقت چوکیدار کیا کررہا تھا؟ تو یہ پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے وہ سوالات ہی حذف کردیئے گئے۔ اگر مودی حکومت زیادہ عرصے اقتدار میں رہی توملک کی جمہوریت ہی ختم ہوجائے گی، اس لیے اس لیے ہم مودی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کہیں۔
اڈانی گروپ میں مہاگھوٹالے کے خلاف کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی قیادت میں گرگاؤں چوپاٹی سے راج بھون تک احتجاجی مارچ نکالا گیا۔ اس کے بعد کانگریس کے وفد نے گورنر رمیش بیس کومیمورنڈم سونپا۔اس مارچ میں لیجسلیچر کانگریس پارٹی لیڈر بالاصاحب تھورات، سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان، پرتھوی راج چوہان، قانون ساز کونسل کے گروپ لیڈر ستیج بنٹی پاٹل، ممبئی کانگریس کے صدر ایم ایل اے بھائی جگتاپ، ریاستی ورکنگ صدر وسابق وزیر نسیم خان، چندرکانت ہنڈورے، بسوراج پاٹل، ایم ایل اے پرینتی شندے، ایم ایل اے کنال پاٹل، مہیلا کانگریس کی ریاستی صدر سندھیا سوالاکھے، سابق ایم پی سنجے نروپم، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اورنائب انچارج آشیش دووا، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے، یوتھ کانگریس کے صدر کنال راؤت، ممبئی یوتھ کانگریس کے صدر ذیشان صدیقی، کانگریس کے پسماندہ شعبے کے صدر سدھارتھ ہتھی امبیرے، ریاستی جنرل سکریٹری دیوانند پوار، پرمود مورے،سید ذیشان احمد کے ساتھ پارٹی کے عہدیداران وکارکنان بڑی تعداد میں موجودتھے۔
اس موقع پر ناناپٹولے نے کہا کہ اڈانی گھوٹالے کی وجہ سے ایس بی آئی اور ایل آئی سی میں عوام کا پیسہ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے، اس لیے کانگریس پارٹی نے گورنر کے ذریعے عوام کی آواز صدرجمہوریہ تک پہنچانے کے لیے اس مارچ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہ مارچ کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لیے نکالا گیا ہے۔ پٹولے نے کہا کہ مودی حکومت مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے، انہیں جیل میں ڈال رہی ہے، لیکن جو لوگ ڈر کر بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ اگر مودی حکومت زیادہ عرصہ اقتدار میں رہی تو ملک میں جمہوریت ختم ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے ملک کو جوڑنے کی کوشش کی۔
کانگریس لیجسلیچرکے لیڈر بالاصاحب تھورات نے کہا کہ صورتحال اس قدر سنگین ہوگئی ہے کہ ملک کی جمہوریت یا آئین پر ہی خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ ناسک سے ممبئی کی طرف ایک بڑا مارچ شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کسانوں پر توجہ نہیں دیتی، پیاز کی قیمت نہیں، سبزیوں کی قیمت نہیں، مہنگائی بڑھ گئی، گیس سلنڈر 1150 روپے کا ہو گیا، لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ بجٹ میں اعداد و شمار سے کھیلا گیا ہے، ایس بی آئی، ایل آئی سی میں پیسہ ضائع ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا لیکن مودی حکومت اس پر خاموش ہے۔ مودی حکومت اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات ہی نہیں کر رہی ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور ایل آئی سی میں لوگوں کا پیسہ اڈانی کی کمپنی میں لگایا گیا تھا لیکن اب یہ خطرے میں ہے۔ اڈانی گھوٹالے کے خلاف ملک میں سب سے پہلے ممبرپارلیمنٹ راہل گاندھی نے آواز اٹھائی۔ لیکن مودی حکومت کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے عام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کانگریس پارٹی عوام کے مفاد کے لیے سڑکوں پر آئی ہے۔اس موقع پر ’مودی-اڈانی بھائی بھائی، دیش بچھے کھائی ملائی‘ جیسے نعرے لگائے گئے۔