لکھنو: 02 مئی۔ لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) سے ٹکٹ نہ ملنے سے دلبرداشتہ رائے بریلی سے سابق بی جے پی امیدوار اجے اگروال نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سنگین الزامات لگاتےہوئے دعوی کیا کہ موجودہ انتخابات میں بی جے پی اترپردیش میں کم سے کم سیٹوں پر سمٹ جائے گی۔مسٹر اگروال نے جمعرات کو کہا کہ ” میں نے گذشتہ دس اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ان سے بوفورس معاملے میں اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی کا نام اپنے سیاسی فائدے کے لئے استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اور اس بات کا بھی حوالہ دیا تھا کہ اس معاملے میں میں نے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کو بھی خط لکھا تھا۔ مسٹر ملک نے انہیں فون کر کے مسٹر راجیو گاندھی کو ایماندار بتایا تھا۔مسٹر اگروال نے کہا کہ مودی حکومت کی نوٹ بندی کے ”تغلقی فرمان“ نے ملک کی معیشت کو خاصا نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ صدر جمہوریہ عہدے کے لئے لال کرشن اڈوانی ہی اصل مستحق تھے لیکن ووٹ کی لالچ میں ان کو اس عہدے سے دور رکھا گیا۔مسٹر اگروال نے مزیدکہا کہ عوامی مقبولیت کے باوجود رائے بریلی سے ٹکٹ کاٹ دیا گیا میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ 400 سیٹیں جیتنے کے بجائے بی جے پی کا دعوی فضول ہے۔ اگر صاف و شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات منعقد ہوئے تو آپ ملک بھر میں 40 سیٹوں پر بھی سمٹ سکتے ہیں۔ میں نے اپنے اور محنتی کارکنوں کے دم پر محترمہ گاندھی کو چیلنج دینے کا کام کیا تھا۔اب پارٹی نے رائے بریلی کو ٹکٹ ایسے شخص کو دے دیا جو کچھ وقت پہلے کانگریس چھوڑ کر آیا تھا۔ حقیقت میں یہ کانگریس جس کو اپنی پارٹی سے نکالنے والی تھی کیونکہ اس کے اوپر زمینی کے غیرقانونی قبضے، غبن، درجنوں مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔