کسی مدرسہ یا مسجد سے داڑھی بنانے کا ایک بلیڈ بھی مل جائے تو میں سیاست چھوڑ دونگا‘ راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان پر جتیندر اوہاڈ نے راج ٹھاکرے کو کیا چیلنج

تھانے (آفتاب شیخ) کبھی کسی مسجسد یا مدرسہ میں گئے ہو؟ یا گھر بیٹھے ہی من گھڑت باتیں کرتے ہوئے کسی مسجد میں یا مدرسہ میں اگرچہ داڑھی بنانے کا ایک وسترا بھی مل جائے تو میں راجنیتی چھوڑ دونگا ۔ س طرح کا چلینج کابینی وزیر برائے ہاوسنگ و اقلیتی امور جتیند راوہاڈ نے راج ٹھاکرے کے مسجد کے متعلق آئے متنازعہ بیان پر دیا ہے ۔

راج ٹھاکرے نے ایک بیان دیکر مہاراشر کی پر امن فضا میں زہر گھولنے کا کام کیا ہے جس پر ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اب یہ مسجد کے سامنے زرودار آواز میں ہنومان چالیسا پڑھنے اور شور وغل کرنے جیسے کئی متنازعہ بیان دیا ہے جس کو لیکر ریاست کا سیکولر طبقہ فکر مند ہوگیا ہے اقلیتی امور و

اوقاف کے وزیر جتیند راوہاڈ کا اس پر مذمتی بیان بھی آیا ہے ۔ اس سلسلہ میں کابینی وزیر جتیندر اوہاڈ نے ایک ویڈیو جاری کر راج ٹھاکرے کو کہا کہ تم کبھی کسی مسجد یا مدرسہ میں گئے ہو بلکہ تم کو تو اپنے گھر سے محض 3منٹ کی دوری پر بابا صاحب امبیڈکر چیتر بھومی جانا بھی نصیب نہیں ہوا اور ان نوجوان بچوں کو مسجد کے پاس جاکر شور و غل مچانے جیسا متازعہ بیان دیکر بھڑکا رہے ہو آگ لگانے کے سوابھی کوئی اچھا کام کرو۔ جتیندر اوہاڈ نے راج ٹھاکرے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا تمھیں معلوم ہے تمھارے بیان سے اگرچہ نوجوان بچے بھڑک جائیں اور کوئی قدم اٹھائیں انکی گرفتاری انکی وانکے گھر والوں کی پریشانی پر تم جاوگے انکے گھر کورٹ

کچہری کا معاملہ تم دیکھو گے یا کسی کا اس سے پہلے اس طرح کی مدد کئے ہو بھی ہو کیا ۔ اس طرح سے جتیند راوہاڈ نے راج ٹھاکرے کے اس بیان کی سخت مذمت کی اور ایسا بیان سیاسی مفاد کے لئے اپنی دوکان چمکانے اور میڈیا میں بننے رہنے سے متراف قرار دیا ۔

اوہاڈ نے مزید کہا میں جس اسمبلی حلقہ سے آتا ہوں وہاں کے کئی مسجد مدارس میں میرا جانا آنا ہے میں چیلنج سے کہتا ہوںکہ یہاں صرف دھرم کی شانتی کا سبق سکھایا جاتا ہے یہ تشدد کے نام پر ایک بیلیڈ تک مل جائے تو میں سیاست کو خیر آباد کہہ دونگا۔

Leave a comment