دہلی پولس نے شرجیل کو ہی جامعہ تشدد کا ماسٹرمائنڈ بتایا

نئی دہلی۔ دلی پولیس (Delhi Police) نے 15 دسمبر کو جامعہ۔ نیو فرینڈس کالونی میں ہوئے تشدد کے معاملہ  (Jamia-NFC Violence Case)  میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ پولیس نے ساکیت کورٹ میں منگل کو چارج شیٹ داخل کی۔ اس چارج شیٹ میں پولیس نے بتایا ہے کہ جہاں پر تشدد ہوا، وہاں سے 3.2 ایم ایم پستول کی خالی کارتوس برآمد ہوئی تھی۔

پولیس ابھی بھی اس معاملہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ثبوت کے طور پر سی سی ٹی وی، سی ڈی آر اور 100 گواہوں کے بیانات بھی درج کئے گئے ہیں۔

اس معاملہ میں جے این یو کے سابق طالب علم شرجیل امام پر تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ لیکن جامعہ کے کسی بھی طالب علم کا نام دلی پولیس کی اس چارج شیٹ میں شامل نہیں ہے۔ وہیں شرجیل امام کو 3 مارچ تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

اس معاملہ میں دلی پولیس نے کہا ہے کہ وہ اور بھی کئی مشتبہ ملزمین کی تصویریں جاری کرنے جا رہی ہے تاکہ ان کی پہچان کی جا سکے۔ چارج شیٹ کے مطابق، اس معاملہ میں اب تک 17 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے 9 این ایف سی اور 8 کی گرفتاری جامعہ معاملہ میں ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق، گرفتار سبھی ملزمان مقامی ہیں۔ اطلاع کے لئے بتا دیں کہ پولیس نے عدالت میں داخل کردہ فرد جرم میں دفعہ 307، 147، 148،149، 186، 353، 332، 427 اور مختلف دفعات لگائی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اس معاملہ میں 95 لوگ زخمی ہوئے تھے جس میں 47 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ دلی پولیس نے اس واقعہ میں پی ایف آئی کے رول کا بھی ذکر کیا ہے جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔