NCP Urdu News 7 Dec 21

ریزرویشن کے مخالفین اب ملک میں نئے تنازعات پیدا کر رہے ہیں: نواب ملک

ممبئی:این سی پی کے چیف قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا ہے کہ ریزرویشن مخالف سوچ اورپالیسی رکھنے والے اب ملک میں نئے تنازعات پیدا کر رہے ہیں جبکہ ہمارا واضح موقف یہ ہے کہ چاہے کوئی بھی ریزرویشن ہو اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کا یہ بھی موقف ہے کہ او بی سی ریزرویشن کے بغیر کوئی الیکشن نہ کرایا جائے۔ ریاستی کابینہ میں اس ضمن میں قانون بھی منظور ہوا اور اس کا آرڈیننس بھی نکالا گیا ہے۔اس طرح کے قانون ملک کی بیشتر ریاستوں میں بنائے گئے ہیں اور اسی طرح ریاستی حکومت نے بھی قانون بنایا ہے لیکن سپریم کورٹ نے اس پر روک لگادی ہے۔ اب اس معاملے میں نئے سرے سے جائزہ لیا جائے گا۔نواب ملک نے کہا کہ اس ملک میں منڈل کمیشن کی سفارشات لاگو ہونے کے بعد اس وقت کی حکومت نے 27 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا تھا جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ لیکن اس ریزرویشن کو سپریم کورٹ نے منظوری دی تھی۔ ملازمت، تعلیم اور کریمی لیئر کی شرط لاگو کی گئی تھی لیکن ریاستی ریزرویشن پر کسی قسم کی شرط عائد نہیں ہے۔

50 فیصد کی حد کے تحت جہاں قبائلی آبادی زیادہ ہے وہاں اسی بنیاد پر ریزرویشن ملے گا۔ ان اضلاع میں ایس سی اور ایس ٹی کے لیے 50 فیصد ریزرویشن کو چھوڑ کر باقی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں او بی سی کوریزرویشن دینے کے لیے قانون بنایا گیا۔ اس قانون کو کچھ لوگوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ آج اس قانون پر روک لگادی گئی ہے۔ لیکن ہم اس فیصلے کا جائزہ لے کر جو باتیں سپریم کورٹ نے کہی ہیں ان کا مطالعہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا موقف اوبی سی طبقے کو ریزرویشن دینا ہے۔ نواب ملک نے کہا کہ کچھ لوگ او بی سی طبقے کے ساتھ ناانصافی کرنا چاہتے ہیں۔ ملک میں ریزرویشن ختم کرنے کی ذہنیت والے لوگ بار بار مراٹھا ریزرویشن، او بی سی ریزرویشن کے خلاف عدالت میں لڑ رہے ہیں۔ ان تمام لوگوں کے پیچھے ایک مخصوص نظریے کے لوگ ہیں۔