یوپی میں تبدیلی لانے کا عوام نے فیصلہ کرلیا ہے
پرشانت کشور کو پارٹی کی کوئی ذمہ داری نہیں دی گئی ہے: نواب ملک
ممبئی: مرکزی حکومت واترپردیش حکومت کی کابینہ میں تبدیلی کی خبروں کے درمیان راشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا ہے کہ مرکزی یا اترپردیش کی کابینہ میں چاہے تبدیلی ہو یا نہ ہو، اترپردیش کی عوام نے تبدیلی لانے کا فیصلہ کرلیا ہے جسے اب روکا نہیں جاسکتا۔
نواب ملک نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کابینہ میں تبدیلی لانے کی خبریں گرم ہیں۔ کوئی تبدیلی لانا ہے یا نہیں، اس کا اختیار وزیراعظم کو ہے۔ اسی طرح اترپردیش کی کابینہ میں تبدیلی لانے یا نہ لانے کا اختیار بھی یوگی جی کو ہے لیکن عوام نے تبدیلی لانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ ہوکر رہے گا۔ نواب ملک نے کہا کہ عوام کے تبدیلی لانے کے اختیار کو نہ مرکزی حکومت ختم کرسکتی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت۔ مرکز واترپردیش کی حکومت کی ناکامیوں کا عوام نے بھرپور مشاہدہ کرلیا ہے اور جو صورت حال بن رہی ہے وہ تبدیلی کا اعلان کررہی ہے۔
انتخابی حکمت عملی بنانے والے پرشانت کشور کی این سی پی سربراہ شردپوار سے ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے نواب ملک نے کہا کہ یہ ملک کی موجودہ سیاسی حالات پر ایک تجزیاتی ملاقات تھی جس میں پرشانت کشور نے اپنی تجربات وسیاسی صورت حال سے پوار صاحب کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرشانت کشور انتخابی حکمت عملی بنانے والے ایک شخص ہیں، ان کا تجربہ مختلف ہے۔ لیکن انہیں پارٹی کی کوئی ذمہ داری نہیں دی گئی ہے۔
نواب ملک نے کہا کہ شردپوار ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں جس کا اظہار بھی انہوں نے کیا ہے۔ مغربی بنگال اسمبلی انتخاب سے قبل شردپوار وہاں جانا چاہتے تھے لیکن طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے وہ نہیں جاسکے۔ لیکن ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہونے جارہی ہیں۔ نواب ملک نے واضح کیا کہ بی جے پی کے خلاف این سی پی ایک مضبوط اتحاد قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور مستقبل قریب میں ملک کے سامنے بی جے پی سے مقابلے کے لیے ایک مضبوط اتحاد نظر آئے گا۔