بی جے پی وآرایس ایس کی نہ کوئی تاریخ ہے اور نہ ہی کوئی مستقبل:

کارنجا بھوگے گاؤں میں پربھات پھیری کے ذریعے کانگریس لیڈران کی مہنگائی وایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق عوامی بیداری

کے سی ووینوگوپال وایچ کے پاٹل کی موجودگی میں سیواگرام میں کانگریس کا تربیتی کیمپ کا اختتام

سیواگرام/ وردھا:بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی نہ کوئی تاریخ ہے اور نہ ہی کوئی مستقبل، اس لیے وہ تاریخ کو توڑ مروڑ کر جدوجہد آزادی کی تاریخ کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ غلط معلومات پھیلا کر آزادی کی تاریخ اور کانگریس لیڈروں کو بدنام کر رہے ہیں۔ کانگریس کارکنان کوبی جے پی وآرایس ایس کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لئے آزادی کی تاریخ اور کانگریس پارٹی کے نظریات کو ہرگھرتک پہونچانا چاہئے۔یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس پارٹی کے صدرناناپٹولے نے کہی ہیں۔وہ وردھا کے سیواگرام آشرم میں 12نومبر سے جاری آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے چارروزہ تربیتی کیمپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر اسٹیج پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے آگنائزنگ جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، مہاراشٹر کانگریس کے انچارج ایچ کے پاٹل، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے شعبہ تربیت کے سربراہ اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن سچن راؤ، وردھا کے نگراں وزیر سنیل کیدار، سابق وزیر ایم ایل اے رنجیت کامبلے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے آرگنائزنگ سکریٹری وامشی ریڈی،مہاراشٹرکانگریس کے نائب انچارج آشیش دووا، بی ایم سندیپ، قومی سکریٹری وپنجاب نائب انچارج ہرش وردھن سپکال، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وچیف ترجمان اتل لونڈھے، وردھا ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر منوج چاندورکر وغیرہ موجود تھے۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ بی جے پی وآرایس ایس ملک کی آزادی کی جدوجہد میں کبھی شامل نہیں رہیں۔ جب کانگریس پارٹی انگریزوں کے خلاف آزادی کے لیے لڑ رہی تھی تو اس وقت جنہوں نے انگریزوں کا ساتھ دیا تھاوہ آج قوم پرستی کادرس دے رہے ہیں۔ جنہوں نے ہندوستان کی آزادی کے 60 سال سے زیادہ عرصہ تک کبھی ترنگا نہیں لہرایا وہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف اور عام آدمی کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو غدار کہہ رہے ہیں۔اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملک کی آزادی کی درخشاں تاریخ کو سنگھ وبی جے پی مٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔ایسے لوگوں کوآج بھرپور جواب دینے کی ضرورت ہے۔

سچن راؤ کی صدارت میں منعقد ہوئے اس تربیتی کیمپ میں ملک بھر کی 34ریاستوں سے آئے ہوئے آپ تمام کانگریس کے عہدیداران اس نظریاتی جنگ کے اہم سپاہی ہیں۔ بی جے پی اور سنگھ نے عوام کو گمراہ کرنے اور کانگریس لیڈروں کے خلاف سوشل میڈیا پر مسلسل جھوٹ پھیلا کر بدنام کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش شروع کر دی ہے۔ہم سب نے اس تربیتی کیمپ سے یہ سیکھا ہے کہ کہ اس جھوٹے پروپیگنڈے کو ختم کرنے کے لیے کیا کرنا ہے۔ ٹریننگ سے لیا گیا آئیڈیا گاؤں تک پہنچنا ہے۔ کانگریس صدر محترمہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت میں ہم سب اس ملک میں جمہوریت اورآئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اپنے سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لئے ملک کی بھائی چارے واتحاد کونقصان پہنچانے والے فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف ہماری لڑائی ہے۔نظریات کی یہ جنگ بہت ہم ہے اور اس کے لیے آپ جیسے تربیت یافتہ کارکنوں کی ضرورت ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ سیواگرام میں منعقد ہونے والا کیمپ فکر انگیز تھا اور اس طرح کا کیمپ ریاست کے ہر ضلع میں منعقد کیا جائے گا۔

اس موقع پر کیمپ میں شریک ہونے والوں نے اپنے چار روزہ ٹریننگ کے تجربات بیان کئے۔ سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق مرکزی وزیر بی کے ہری پرساد، ممبرپارلیمنٹ راجیو گوڑا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی ترجمان سپریا شرینیت، دلیپ رے، سینئر گاندھیائی اور سیواگرام کے سابق صدرایم گڈکری، ڈی. پی رائے، دیپک بابریا اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے دیگر معززین نے رہنمائی کی۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے شعبہ تربیت کے سربراہ سچن راؤ نے پروگرام کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی، جبکہ ہرش وردھن سپکال، سکریٹری، آل انڈیا کانگریس کمیٹی اور شریک انچارج پنجاب نے پروگرام کی نظامت کی۔

دریں اثناء آج صبح کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، مہاراشٹر کے انچارج ایچ کے پاٹل کی موجودگی میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف کانگریس کی عوامی بیداری مہم کے تحت وردھا ضلع کے کارنجا بھوگے گاؤں میں ایک پربھات پھیری کا اہتمام کیا گیا۔ اتوار کو سبھی لیڈر کارنجا گاؤں میں ٹھہرے ہوئے تھے۔اس پربھات پھیری میں کارنجا گاؤں والوں نے بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تمام لیڈران نے گاؤں میں گھر گھر جا کر بتایا کہ کس طرح مرکزی حکومت غلط پالیسیوں کے ذریعے ملک کی معیشت کو تباہ کررہی ہے اور مہنگائی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے لیے وہ کس طرح ذمہ دار ہے۔ وردھا کے نگراں وزیر سنیل کیدار، سابق وزیر ایم ایل اے رنجیت کامبلے، ریاستی نائب صدر چارولتا ٹوکس، ریاستی جنرل سکریٹری اور چیف ترجمان اتل لونڈھے کے ساتھ دیگر عہدیداران اس پربھات پھیری میں موجودرہے۔