ایندھن ٹیکس سے حاصل ہونے والا 25 لاکھ کروڑ روپئے کا کیا ہوا؟ ملکارجن کھڑگے

مودی حکومت کے دوران مہنگائی میں بے پناہ اضافہ، عوام کاجینا محال

ممبئی: ’کانگریس پارٹی کو 70سال دیئے، مجھے محض ۵ سال اقتدار دیجئے‘ کی اپیل کے ساتھ حکومت میں آنے والی نریندرمودی حکومت نے محض 7سال میں ہی ملک کی عوام کا جینا محال کردیا ہے۔ پٹرول، ڈیژل،ایل پی جی سلینڈراور خوردنی تیل کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں جبکہ مودی حکومت نے ایندھن ٹیکس سے 25لاکھ کروڑ روپئے کی کمائی کی ہے۔ یہ رقم ملک کی عوام کی فلاح وبہبود یا ریاستوں کے لئے خرچ نہیں کیا جارہا ہے۔ اس لئے 19/تاریخ سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں مودی حکومت سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے ومہنگائی کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ یہ اعلان آج یہاں راجیہ سبھا میں حزبِ مخالف لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کیا ہے۔

گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے، مہنگائی، معیشت، زرعی قوانین جیسے معاملات پر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 326 بار اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پچھلے دو ماہ کے دوران ان میں 38 بار اضافہ کیا گیا۔ یو پی اے حکومت کے دوران ایندھن پر مرکزی ٹیکس 9.48 فیصد سے بڑھا کر 32.90 روپے کردیا گیا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دورمیں خام تیل کی قیمت 111 ڈالر فی بیرل تھی، جب کہ پٹرول 71 روپے فی لیٹر تھا۔ اب جبکہ مودی حکومت کے دور میں خام تیل کی قیمت 44ڈالر فی بیرل تک کم ہوچکا ہے تو پٹرول 107/روپئے فی لیٹر تک فروخت کیا جارہا ہے۔ قیمتوں میں اس زبردست اضافے سے مودی حکومت نے گزشتہ 7سالوں میں 25لاکھ کروڑ روپئے کا نفع کمایا ہے۔ ایل پی جی سیلنڈرکی قیمت 834روپئے تک ہوچکا ہے۔ عام آدمی کو دی جانے والی گیس سبسڈی پچھلے کئی مہینوں سے صفر کردی گئی ہے۔ مودی نے کہا تھا کہ سبسڈی کی رقم اگر براہ راست سبسڈی لینے والوں کے اکاؤنٹ میں جمع کی جائے تو تو اس سے ہر سال 15/ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس اسکیم سے اب تک تقریبا 1 لاکھ کروڑ روپئے کی بچت ہوئی ہے۔ مودی حکومت یہ تمام رقم عام آدمی کو راحت دینے کے لئے خرچ نہیں کرتی ہے اور ریاستی حکومتوں کو بھی نہیں دیتی ہے۔ راہل گاندھی نے مشورہ دیا تھا کہ مودی سرکار ’نیائے‘ اسکیم کے تحت عام لوگوں کے بینک کھاتوں میں ماہانہ 6ہزار روپے جمع کرے،لیکن ان کا مذاق اڑایا گیا۔ سیس کے ذریعہ حاصل ہونے والا محصول مرکز کا ہوتا ہے، اس میں سے ریاستی حکومتوں کو ایک پائی بھی نہیں ملتی ہے۔

کھڑگے نے کہا کہ دالوں کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12.72 فیصد بڑھ گئی ہیں۔ سورج مکھی کا تیل 56.31 فیصدجبکہ سویا بین کا تیل 52.66 فیصد تک مہنگا ہوگیا ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے کے اثرات عوام پر براہ راست پڑ رہے ہیں جبکہ اس سے کاشتکاروں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ مودی سرکار کی اس بدانتظامی کی مار عام آدمی کوپر پڑ رہی ہے اور مہنگائی سے اس کی کمر ٹوٹ رہی ہے۔ڈاکٹر منموہن سنگھ حکومت کے دوران 27.1 کروڑ لوگوں کو غربت کی سطح سے اوپر لایا گیا تھا، لیکن گذشتہ صرف ایک سال میں 23 کروڑ افراد کو غربت کی سطح سے نیچے دھکیل دیا گیا۔ یو پی اے حکومت نے 10 سال میں جو کچھ حاصل کیا ہے، وہ صرف ایک سال میں مودی سرکار نے برباد کردیا۔ مودی سرکار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہرکنبے کی آمدنی میں 97 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ یوپی اے حکومت کے دوران منریگا، رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ، فوڈ سیکیورٹی ایکٹ نے عوام کو بڑی راحت دی تھی۔ لیکن مودی سرکار نے عام لوگوں کوبے سہارا چھوڑ دیا ہے۔عوام پر مہنگائی کا بوجھ لاد کر کارپوریٹ ٹیکس میں بار بارچھوٹ دی جارہی ہے۔ مودی حکومت ’ہم دو ہمارے دو‘ کی حکومت ہے۔ اس حکومت نے کورونا بحران کو ٹھیک طرح سے نہیں سنبھالا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ،محترمہ سونیا گاندھی، راہل گاندھی نے کورونا بحران کے حل کے لئے مشورے دیے تھے لیکن انہیں نظر انداز کردیاگیا۔ کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد2لاکھ 75ہزار بتائی جارہی ہے جبکہ یہ تعداد اس سے بھی بڑی ہوسکتی ہے۔ملکارجن کھڑگے نے مزیدکہا کہ ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کا براہ راست اثر کسانوں پر پڑتا ہے۔حکومت نے زرعی پیداوار پر بھی جی ایس ٹی عائدکیا جارہا ہے۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا وعدہ کرنے والی مودی حکومت کسانوں کو سڑکوں پر پہنچادیا ہے۔ہزاروں کسان دہلی کی سرحد پر گزشتہ سات ماہ سے تینوں زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں، لیکن مودی حکومت ان قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔مودی’ویشوگرو‘ بننے نکلے ہیں لیکن پہلے انہیں ’ملک کا گرو‘ بننا چاہئے۔

اس پریس کانفرنس میں مہاراشٹر کانگریس کے انچارج ایچ کے پاٹل، وزیرمحصول بالاصاحب تھورات، قانون ساز کونسل کے سابق ڈپٹی سپیکر مانک راؤ ٹھاکرے، ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان، چندرکانت ہنڈورے، ممبئی کانگریس کے صدرایم ایل اے بھائی جگتاپ، ممبئی کانگریس کے کارگزار صدر چرن سنگھ سپرا، ریاستی ترجمان اتل لونڈھے، ریاستی ترجمان وجنرل سکریٹری سچن ساونت اور پرمودمورے وغیرہ موجود تھے۔