MPCC Urdu News 10 Nov 22

ملک کی پوری دولت چندصنعتکاروں کودی جارہی ہے

بھارت جوڑو یاترا کے دوران ناندیڑ میں راہل گاندھی کا خطاب

کاپشی پھاٹا سے ناندیڑ کی پدیاترا میں عوام کا زبردست ہجوم

ملک وبیرونِ ملک ہرجگہ سے لوگ بھارت جوڑو یاترا میں شریک ہورہے ہیں

ناندیڑ: بھارت جوڑو یاترا کے دوران ناندیڑ کے نیا مونڈھا میں خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے آج بھی نوٹ بندی وجی ایس ٹی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کے چھوٹے کاروباریوں کو تباہ کردیا گیا اور جی ایس ٹی لگاکر آزاد ہندوستان میں پہلی بار کسانوں سے ٹیکس وصولاجارہا ہے۔ یہ ملک تپسیا کرنے والوں کا ہے۔ اس ملک میں کسان تپسیا کرتا ہے، مزدور تپسیا کرتا ہے، چھوٹا کاروباری تپسیا کرتا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان تمام تپسیا کرنے والوں کو ان کی تپسیا کا پھل نہیں مل رہا ہے۔ ایسا اس لیے ہورہا ہے کہ کسانوں، مزدوروں، چھوٹے کاروباریوں اورمحنت کشوں کو جو فائدہ ملنا چاہئے وہ ملک کے دو تین صنعتکاروں کو دیدیا جارہا ہے۔ ملک کی پوری دولت ان چند صنعتکاروں کو دی جارہی ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یاترا کے دوران آج چھوٹے بھائی مجھ سے ملے۔میں نے ان سے پوچھا کہ کیا کرنا چاہتے ہو تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ سافٹ ویئر انجینئر بننا چاہتے ہیں۔ میں نے غلطی سے ان سے پوچھ لیا کہ کیا تمہارے اسکول میں کمپیوٹر ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ اسکول میں کمپیوٹر نہیں ہے۔ یہی حال کسانوں کے ساتھ بھی ہے کہ ان کو ایم اایس پی نہیں ملتی، ان کا قرضہ معاف نہیں ہوتا، مزدوروں کو منریگا کا پیسہ نہیں ملتا۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ تو اس کا وہی جواب ہے کہ ملک کا پورا کا پیسہ چند صنعتکاروں کو دیدیاجارہا ہے۔جو پیسہ اسکولوں میں بچوں کی تعلیم پر، کسانوں اورمزدروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے خرچ ہونی چاہئے وہ صنعتکاروں کی جھولیوں میں ڈالا جارہا ہے۔

اس جلسہئ عام سے آل انڈیا کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے، ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے، سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان، سابق وزیرمحصول بالاصاحب تھورات نے بھی خطاب کیا اور سبھی نے بی جے پی پر جم کرتنقید کی۔ اس موقع پر این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل، سپریا سولے اور جیتندراوہاڈ بھی شریک ہوئے۔ جینت پاٹل نے اپنے خطاب کے دوران این سی پی کی جانب سے بھارت جوڑو یاترا کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھ رہی نفرت کے خلاف یہ لڑائی کانگریس کی ہی نہیں ہے بلکہ ہم سب کی ہے اس لیے ہم سب ساتھ میں ہیں۔

آج کی یہ یاترا کاپشی پھاٹا سے ناندیڑ تک جاری رہی جس میں عوام زبردست جوش وخروش کے ساتھ شریک ہوئے۔مہاراشٹر کے کونے کونے سے آئے لوگوں کے علاوہ ملک وبیرونِ ملک سے بھی لوگوں نے اس یاترا میں شامل ہوئے۔ کئی کلومیٹر تک سڑک لوگوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ اس موقع پر انڈین اوورسیز کانگریس یو ایس اے کے صدر مہندر سنگھ گلزیان اور جرمنی سے آئی او سی یورپ کے جنرل سکریٹری بلوندر سنگھ گروداسپوریا یاتریوں میں شریک ہونے کے لیے آئے۔ امریکہ سے ہندوستان خاص طور پر بھارت جوڈو پدایاترا کے لئے آئے مہندرسنگھ گلزیان نے کہا کہ ہم ملک کے باہر رہتے ہیں تو بھی ہماری مادر وطن ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہتی ہے۔ اپنے ملک کی حالت بہت خراب ہے۔ سیاسی سماجی پولرائزیشن ہو رہا ہے اورملک تقسیم ہو رہا ہے۔ ہم اس تقسیم اورپولرائزیشن کے خلاف راہل گاندھی کی حمایت کے لیے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ’نفرت چھوڑو بھارت جوڑو‘ کا پیغام دینے آئے ہیں اور اس پیغام کو گھرگھر تک پہونچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیویارک میں ٹائمز اسکوائر سے یونین اسکوائر میں گاندھی کے مجسمے تک تین کلومیٹر پیدل چل کر’بھارت جوڑو یاترا‘ کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی ہے۔ آج انہوں نے کانگریس لیڈر جے رام رمیش سے ملاقات کرکے یاترا میں حصہ لیا۔ان کے علاوہ مشہور فلم ایکٹر سوشانت سنگھ بھی اس یاترا میں شریک ہوئے اورجلسہئ عام سے خطاب بھی کیا۔

نائیگاؤں میں پرنیتا پرکاش کامبلکر ایک بارہ سالہ لڑکی اپنے ہاتھوں میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر لے کر اپنے خاندان کے چھ افراد کے ساتھ سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔جب اس سے پوچھا کہ تم یہاں کیوں آئی ہو؟ تو اس نے جواب دیا کہ مودی حکومت میں ملک کی آئین پر خطرہ منڈلارہا ہے، اسے بچانے کے لیے میں یہاں راہل گاندھی کا ساتھ دینے کے لیے آئی ہوں۔ لوہا گاؤں کے کئی کسانوں نے بڑی تعداد میں پدا یاترا میں حصہ لیا۔ انہوں نے کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست رقم بھیجنے کے مودی حکومت کے منصوبے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں کے ساتھ سخت مذاق ہے۔ ایک جانب کھاد کی قیمتیں ۳ہزار روپئے فی بوری ہوچکی ہیں، مزدوروں کو 5سوروپئے یومیہ دینے پڑرہے ہیں۔ حکومت نے اتنی زیادہ مہنگائی بڑھادی ہے کہ جس میں ایک ہاتھ سے ان سے سب کچھ چھین لیتی ہے اور پھرہمیں ہی ہمارا پیسہ واپس دیتی ہے۔ کسانوں کا یہ استحصال روکنے کے لیے ہم راہل گاندھی کے ساتھ پدیاترا پر نکلے ہیں۔بچے، عورتیں گھروں کی چھتوں اور سڑک کے دونوں کنارے کھڑیہوکر راہل گاندھی کا استقبال کررہی تھیں۔