ہندستان کے خلاف زہریلے پروپگنڈے میں مصروف 35یو ٹیوب چینلوں پر پابندی

نئی دہلی، 21جنوری (یو این آئی) اطلاعات و نشریات وزارت نے ہندستان اور ہندستان کے اہم لوگوں کے خلاف زہریلا پروپگنڈہ کرنے والے 35یو ٹیوب پر مبنی نیوز چینلوں، دو ویب سائٹو ں اور پانچ دیگر شول میڈیا اکاونٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ تما م پاکستان سے چلائے جارہے تھے۔انفارمیشن سکریٹری اپوروا چندا نے جمعہ کو ایک خصوصی پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے کل موصول ان پٹ پر فوری طورپر کارروائی کرتے ہوئے 35یو ٹیوب چینلوں، دو ویب سائٹوں، دو ٹوئنٹر اکاونٹس، دو انسٹاگرام اکاونٹس اور ایک فیس بک اکاونٹ کو بلاک کرنے کا آرڈر کل شام ہی جاری کردیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم چلانے والی تنظیمیں انہیں بلاک کرنے کے لئے کارروائی کررہی ہیں۔

مسٹر چندرا نے کہاکہ ان 35یو ٹیوب اکاونٹس کے مجموعی سبسکرائبر ایک کروڑ 21لاکھ سے زیادہ تھے اور ان کے ویڈیو کو 132کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔ ان چینلوں میں ہندستان کے خلاف پروپگنڈہ کی جنگ چل رہی تھی۔ ہندستان کو نیچا دکھانے اور بدنام کرنے کے مقصد سے الٹی سیدھی خبروں کو سنسنی خیزانداز سے پیش کیا جارہا تھا۔ ان خبروں میں لداخ میں چین کے تعاون کے لئے شمالی کوریا کی فوج کی تعیناتی، چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت کو قتل کئے جانے، انکی بیٹی کے اسلام قبول کرنے، جنرل راوت کے قتل میں قومی سلامتی کے مشیر اجے ڈوبھال کو بدنام کرنے وغیرہ چیزیں پیش کی جارہی تھیں۔ایک مہینہ پہلے دسمبر 2021 میں حکومت نے خفیہ ایجنسیوں کے ان پٹ کی بنیاد پر 20یو ٹیوب اکاونٹس کو بند کرایا تھا۔

انفارمیشن سکریٹری نے کہاکہ انہیں انٹرنیٹ پر ان سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو چلانے والے اداروں کا تعاون ملا ہے اور انہوں نے نہ صرف ہندستان کی سرحد بلکہ پوری دنیا میں ان اکاونٹس کو بلاک کرنے کی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے اہل وطن سے اپیل کی کہ وہ بھی انٹرنیٹ پر اس طرح کی ملک مخالف اشیا کے بارے میں حکومت کو مطلع کریں تاکہ ان کے خلاف بھی بلاتاخیر کارروائی کی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ وزارت نے انفارمیشن تکنالوجی (انٹرمیڈیٹ یونٹس اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق رہنما خطوط)رولز 2021کے رول 16کے تحت جاری پانچ الگ الگ ہنگامی احکامات کے تحت پاکستان میں واقع ان سوشل میڈیا اکاونٹس اور ویب سائٹوں پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔مسٹر چندرا نے بتایا کہ ہندستانی خفیہ ایجنسیاں ان سوشل میڈیا اکاونٹس اور ویب سائٹوں کی باریکی سے نگرانی کررہی تھیں۔

Leave a comment