مالیگاؤں: کورونا کو شکست دینے یونانی نسخے ثابت ہو رہے ہیں کارگر۔

coronaطبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ ‘ جوشاندہ  بن رہا ہے شفا کا ذریعہ۔

ممبئی: 26 جون  (یو این آئی) کورونا  وائرس کے قہر سے ساری دینا پریشان ہے، اور اس کے علاج کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین اور سائنسداں ویکسین کی تیاری اور نئی دواؤں کی کھوج میں مصروف ہیں، لیکن ابھی تک کسی کو بھی کوئی خاطر خواہ کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔  لیکن اسی بیچ کورونا کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھانے اور اس مرض سے شفا دلانے کے لیے مہاراشٹرا کے ضلع ناسک کے تعلقہ مالیگاؤں میں قدیم طب یونانی طریق علاج کے نسخے مریضوں کیلئے تیر بہدف ثابت ہو رہے ہیں۔ اس ضمن میں دستیاب اطلاعات کے مطابق یہاں اب تک ہزاروں کی تعداد میں کوویڈ-19 کےمریض ان یونانی نسخوں سے استفادہ حاصل کر کے شفایاب ہو چکے ہیں۔

 طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ ’جوشاندہ، اور  مشہور حکیم عمران کا کشیدکردہ مشروب نہ صرف مالیگاؤں بلکہ اطراف واکناف کے شہروں میں کافی مقبول ہو چکا ہے۔ اور لوگ کورونا وائرس کے خلاف اسے بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت مہاراشٹرا  نے بھی کوویڈ ٓ19  سے متاثرہ افراد  کیلئے طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ یونانی نسخہ  ’جوشاندہ‘ تیر بہدف ثابت ہونے اور  ان یونانی نسخوں کی شہرت سے متاثر ہو کر اس طرف توجہ کی ہے اور اس ضمن میں معلومات حاصل کی ہیں۔

 کوویڈ ٓ19  سے متاثرہ افراد  کیلئے طبیہ کالج منصورہ  کی جانب سے طب یونانی کے قدیم نسخوں اور قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار ہوئے اس "جوشاندہ ” کے ہزاروں پیکٹ مالیگاؤں کے علاوہ اطراف واکناف کے شہروں میں مفت تقسیم ہوچکے ہیں۔ طبیہ کالج کے علاوہ مالیگائوں کے مشہور طبیب عمران حکیم کا کشیدکردہ مشروب بھی کورونا کے مریضوں کیلئے شفا کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔

ارشد مختار ندوی ، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ،طبیہ کالج مالیگاؤں ، نے اس ضمن میں بتایا کہ ’’قدیم طب یونانی میں متعدد ایسے نسخے ہیں جو وبائی مرض کے تدارک میں معاون ثابت ہوتے رہے ہیں۔طبیہ کالج نے ہمیشہ اس میدان میں کامیاب تحقیق کی ہے۔عام انسانوں اور خاص طور سے وبائی مرض میں مبتلا مریضوں کے قوت مدافعت کے نظام کو مزید مستحکم بنانے میں طبیہ کالج کا تیار کردہ جوشاندہ کارآمد ثابت ہوا ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مختلف سرکاری شعبوں کے وہ افسران و ملازمین جنہوں نے لاک ڈائون کے دوران کورونا زدہ علاقوں میں فرائض انجام دئے انہیں طبیہ کالج کی جانب سے مفت میں جوشاندہ پیکٹ تقسیم کئے گئے۔مالیگائوں کے علاوہ کئی اضلاع   اورنگ ٓباد، جلگاؤں،دھولیہ،ناسک اور بھیونڈی کے علاقوں اور شہروں میں جوشاندہ روانہ کیاگیا۔‘‘

 

        عمران حکیم سے اس بابت گفتگو کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ’’مارچ کے ابتدائی ایام میں مشروب (کاڑھا)بنایا تھا۔اپریل اور مئی کے دوران جب مالیگائوں میں وبائی مرض شدت اختیار کرچکااُس دوران مشروب کے استعمال سے  سیکڑوں مریض صحت یاب ہوئے۔ دھولیہ، جلگائوں اور ناسک سے روزانہ سیکڑوں افراد مالیگاؤں آکر مشروب لیجاتے ہیں۔اسے تیار کرنے کیلئے لگنے والی شیاء بیرون ریاست سے منگوانی پڑتی ہے جس کے سبب تاخیر بھی ہورہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ  وقت کاروبار کرنے کا نہیں بلکہ وبائی مرض سے جوجھ رہے انسانوں کی خدمت اورانکی  صحت یابی کیلئے جدوجہد کرنے کا  اور سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کا وقت ہے۔” انھوں نے واضح کیا کہ ان یونانی نسخوں سے بلا لحاظ مذہب و ملت سیکڑوں مریضوں نے مشروب سے استفادہ کیاہے ۔ جو غیر مسلم ، مسلم علاقے میں آنے سے ڈرتے تھے  انک ڈر ختم ہوا ، اور سیکڑوں برادران وطن طب یونانی کے اس کارآمد مشروب سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین  کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ” گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ کے دفتر  سے کال موصول ہوئی۔مالیگائوں میں طبیہ کالج اور عمران حکیم کے تیار کردہ مدافعتی نسخے سے متعلق تفصیلات مانگی گئی۔ریاستی سرکار کوطبیہ کالج اور عمران حکیم کے نسخے سے کوویڈ-19 کے مریضوں کو شفایابی ملنے کی اطلاع ہے۔اس سلسلے میں حکومتی سطح پرکام کاج بھی جاری ہے۔‘‘

 انہوں نے مزید کہا کہ "مالیگاؤں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہونے سے چہار سُو استعجاب کا عالم ہے۔ جہاں مریضوں کی تعداد دیڑھ ہزار سے اوپر جاچکی تھی وہاں اب انگلیوں پر متاثرین شمار کئے جارہے ہیں۔اس معاملے میں طب یونانی اور قدیم قدرتی طریقہ علاج کا کلیدی کردار شامل ہے۔‘‘

اس ضمن میں مقامی صحافی مختار عدیل نے بتایا کہ 28 مئی کے بعد سے مالیگاؤں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ سیکڑوں افراد اسی مرض کے سبب لقمہ اجل بنے۔ ہزاروں متاثرین کا مختلف اسپتالوں میں علاج ومعالجہ جاری رہا۔طبیہ کالج کے جوشاندہ اور حکیم عمران کے مشروب کے استعمال سے کوویڈ-19 کے متاثرین کو شفا ملی۔ تیزی سے روبہ صحت ہوئے افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

        واضح رہیکہ اِن دنوں بھیونڈی اور جلگاؤں میں کورنا کے باعث حالات ابتر ہیں۔مالیگائوں میں طب یونانی کے جوشاندہ اور مشروب کے ہزاروں نسخے روزانہ انہی شہروں میں روانہ کئے جارہے ہیں۔ مالیگائوں کے متعدد اسپتالوں میں اطراف واکناف سے آنیوالے متاثرین کا علاج ومعالجہ بھی جاری ہے۔

اورنگ آباد میں بھی اس ضمن میں ڈاکڑ اشفاق، پرنسپل یونانی کالج کنڑ نے کہا کہ اورنگ آباد میں بھی ان نسخوں کی تیاری اور تقسیم کا کا م کیا جائے گا۔ اںھوں نے بتایا کہ ارشد مختار ندوی ، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ،طبیہ کالج مالیگاؤں سے ربط قائم  کر کے جلد ہی یہ نسخہ اورنگ آباد میں بھی ضرورتمندوں کو دیا جائے گا۔

 کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ممبئی کے مدن پورہ علاقے میں سناء مکی کے قہوے سے  بھی لوگ کر رہے ہیں استفادہ کر رہے ہیں۔ کورونا سے متاثریں اس سناء کے پتوں کا قہوہ تیار  کرکے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے لیے مقامی حکیموں  کی دوکانوں سے لوگ بڑے پیمانے پر اس دوا کو خرید کر لیجا رہے ہیں۔