لاک ڈاون اوردیگرسخت اقدامات سے متعلق مرکزی حکومت کی ریاستوں کو ہدایات جاری

نئی دہلی، 25 نومبر (یو این آئی) ملک کے مختلف حصوں میں کووِڈ۔19 کے بڑھتے کیسز کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ ہدایات، احتیاطی تدابیر اور اسٹیڈرڈ آپریٹنگ پروسیزر کو سختی سے نافذ کریں۔ وزارت نے بدھ کے روز ایک حکم جاری کرکے کووِڈ۔19 پر قدغن لگانے کے لیے نگرانی، تدابیر اور احتیاط سے متعلق ہدایات بھی جاری کیں جو آئندہ یکم دسمبر سے نافذ ہوں گے۔ وزارت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ان ہدایات کو مکمل سختی سے نافذ کریں۔ ہدایات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کورونا کے خلاف مہم میں اب تک ملک نے جو کامیابی حاصل کی ہے، اسے برقرار رکھتے ہوئے اسے مزید مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ کنٹیمنٹ زون میں بھی تمام ہدایات کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے اور وہاں محض ضروری خدمات کی سرگرمی کی ہی اجازت دی جانی چاہیے۔ یہ کہا گیا ہےکہ کنٹیمنٹ زون کے باہر جانے اور ان میں اندر آنے پر بھی پوری طرح سے پابندی عائد کریں۔ بھیڑ والی جگہوں پر احتیاط برتیں۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تیوہاروں اور سردی کے موسم کے پیش نظر خصوصی احتیاط برتیں اور ضلع، مقامی انتظامیہ، میونسپل اور پولیس کو وزارت داخلہ اور مرکزی وزارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی ہدایات اور اسٹیڈرڈ آپریٹنگ پروسیزر کو نافذ کرنے کے تئیں جوابدہ بنائیں۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ افسران کی جوابدہی یقینی بنائی جائے۔
ہدایات میں ریاستی حکومتوں سے سماجی اور مذہبی تقریب میں شریک ہونے والوں کی تعداد 100 تک محدود رکھنے اور ضرورت پڑنے پر کہا گیا ہے کہ اسے مزید کم کریں۔ کہا گیا ہے کہ کنٹینمینٹ زون کا احتیاط سے تعین کریں اور اس کی فہرست ویب سائٹ پر ڈالیں۔ علاوہ ازیں گھر گھر جا کر سروے کرنے اور نگرانی کے لیے ٹیم بنائیں۔ متاثرہ افراد کے رابطے میں آنے والوں کا پتہ لگانے اور ان کے قرینطینہ کو یقینی بنانے کا انتظام ہدایات میں کیا گیا ہے۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا کہ وہ یقینی بنائیں کہ ہر شخص ماسک پہنے، ہاتھ صاف رکھے اور سماجی دوری قائم رکھے۔ انتظامیہ اس کے لیے عوامی اور کام کی جگہوں پر جرمانے سمیت تادیبی کاروائی کرنے کے لیے بھی آزاد ہے۔
بڑے بازاروں، ہفتہ وار بازاروں اور عوامی ٹرانسپورٹ کے وسائل میں بھیڑ کے مد نظر سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی وزارت صحت کی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیزر جاری کرے گا جس پر سبھی کو سختی سے عمل پیرا ہونا ہوگا۔ کنٹینمنٹ زون کے باہر پہلے سے ہی ہر طرح کی سرگرمیوں کی شرائط کے ساتھ اجازت ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ بین الاقوامی سفر، سنیما ہال، سویمنگ پول، نمائش، سماجی اور مذہبی تقریب کے لیے نافذ ہدایات میں کوئی رد و بدل نہیں کی گئی ہے۔ ان تقریبات میں حصہ لینے والوں کی تعداد 200 یا ہال کی نصف استعداد تک محدود رہے گی۔ حالانکہ حکومت صورتحال کے مطابق اس میں شریک ہونے والوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ 100 یا اس سے بھی کم کر سکتی ہے۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ حالات کے مطابق رات کے کرفیو جیسا منصوبہ بھی نافذ کر سکتی ہے۔ لیکن کنٹینمنٹ زون کے باہر مرکزی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی طرح کی مکمل پابندی نافذ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہے، وہاں دفاتر کے وقت کو آگے پیچھے کیا جا سکتا ہے۔ ریاستوں کے اندر اور ان کے باہر آمد و رفت پر کسی طرح کی پابندی نہیں رہے گی۔ بزرگوں، کئی امراض سے متاثر افراد، حاملہ خواتین اور 10 برس سے کم عمر کے بچوں کو گھروں میں ہی رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال کو فروغ دیں۔