افغانستان کے لیے مزید امریکی امداد، طالبان کا پہلا بجٹ منظور

امریکہ نے افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران کو دیکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پر 308 ملین ڈالرز کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ طالبان کابینہ نے اپنے پہلے منی بجٹ کی منظوری بھی دے دی ہے۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان ایمیلی ہورن نے منگل کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ امریکی ایجنسی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی جانب سے دی جانے والی یہ امداد انسانی بنیادوں پر کام کرنے والی آزاد تنظیموں کی کے ذریعے پہنچائی جائے گی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ایمیلی ہورن کے مطابق اس امداد کو طبی سہولیات، شیلٹر،ایمرجنسی فوڈ ایڈ، پانی، سینیٹائزیشن اور صفائی جیسی چیزوں کو مہیا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔واضح رہے کہ افغانستان میں 15 اگست کو طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے ملک کی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے۔ افغانستان کی سابق حکومت کے بجٹ کا 80 فیصد بین الاقوامی برادری کی طرف سے دیا جاتا تھا۔

دوسری جانب افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے منی بجٹ کی منظوری دی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ گذشتہ 40 سال میں پہلا بجٹ ہے جو کسی بیرونی امداد پر انحصار کیے بغیر تیار کیا گیا ہے۔طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’کابینہ نے غیر معیاری گیس، تیل، کھاد اور دیگر غیر معیاری اشیا کی درآمد پر سخت پابندی عائد کر دی ہے اور آئندہ کے لیے اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام کا فیصلہ بھی کیا ہے۔‘

Leave a comment