اب کیا کریں؟ڈیلٹا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے ویکسن کی تیسری، چوتھی اور پانچویں ڈوز بھی لینی پڑسکتی ہے

ریاض، 13 اگست (یو این آئی) سعودی عرب میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر علی الشہری نے کہا ہے کہ وبا کی بدلتی صورت حال کے پیش نظر ممکن ہے ویکسین کی تیسری، چوتھی اور پھر پانچویں خوراک بھی لگوانا پڑے۔طبی ماہر نے کہا کہ مملکت میں کورونا ویکسین کی تیسری خوراک ناگزیر ہوچکی ہے، دنیا کے کئی ممالک نے تیسری ڈوز لگانا شروع کردی ہے، کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا کے کئی کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں، اس قسم نے متعدد ملکوں کو اپنے نشانے پر لیا اور سعودی عرب بھی انہیں میں سے ایک ہے۔

ڈاکٹر علی الشہری کا ماننا ہے کہ مستقبل میں کورونا قسموں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، اس کا بھی امکان ہے کہ ہمیں چوتھی اور پانچویں خوراک بھی لگوانی پڑ جائے۔متعدی امراض کے ماہر کا کہنا تھا کہ طبی جائزوں سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ معمر افراد، خطرناک بیماریوں میں مبتلا افراد اور کینسر کے مریضوں کو تیسری خوراک لگوانا ہوگی۔

دریں اثنا ایک اور سعودی طبی ماہر ڈاکٹر طاہر الازرقی نے بتایا کہ مشاہدے میں آرہا ہے کہ ویکسین لگوانے کے چھے ماہ بعد مدافعتی نظام اور اینٹی باڈیز انسانی جسم میں کمزور پڑنے لگتی ہیں، ایسی صورت میں وائرس حملہ آور ہوسکتا ہے، اسی سبب عوام کو ویکسین کی تیسری، چوتھی اور پانچویں خوراک لینا پڑے گی۔دوسری جانب سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی بدلتی ہوئی قسمیں زیادہ خطرناک ہیں جو تیزی سے پھیل رہی ہے، سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی پہلی فرصت میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں۔