شندے-فڑنویس حکومت کے خوابوں کا بجٹ جو خواب ہی رہے گا
اس تصور کے ساتھ یہ بجٹ پیش کیا گیا ہے کہ دوبارہ موقع نہیں ملے گا
جوباتیں ممکن نہیں ہیں حکومت نے ان کا بھی اعلان کرکے عوام کو لالی پاپ دیا ہے
ممبئی: وزیر خزانہ نے 16 ہزار کروڑ روپے کے خسارے کے ساتھ آج کا بجٹ پیش کیا، لیکن بجٹ میں جو اعلانات کیے گئے ہیں اگر ان کا تخمینہ لگایا جائے تو یہ خسارہ 16ہزارکروڑ روپئے سے بڑھ کر ایک لاکھ کروڑ روپئے کا ہوسکتا ہے۔اس لیے یہ صرف خوابوں کا بجٹ ہے جو صرف خواب ہی رہنے والا ہے۔ یہ تنقید این سی پی کے ریاستی صدر وآبی وسائل کے سابق وزیر جینت پاٹل نے کی ہیں۔ وہ یہاں ریاستی حکومت کے بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دیویندر فڑنویس نے اس تصور کے ساتھ یہ بجٹ پیش کیا ہے کہ دوبارہ انہیں موقع نہیں ملے گا، اسی لیے انہوں نے خوب بڑے بڑے وعدے کئے اور ساتھ آٹھ مہینوں میں جوسامنے آیا،ان سب کو یکجاکرکے اس بجٹ میں پیش کردیا۔جینت پاٹل نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آنا باقی ہے اور چندروز قبل ہونے والے انتخابی نتائج کا صدمہ بی جے پی پر سوار معلوم ہوتا ہے اسی لیے بجٹ میں اعلانات کی بارش کردی گئی۔ پاٹل نے کہا کہ ریاست کی معاشی صورتحال کا اگر جائزہ لیا جائے تو بدھ کو ریاست کے مالی معائنہ رپورٹ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ریاست کی پیداوار وشرح نمو میں گزشتہ آٹھ ماہ میں گراوٹ آئی ہے۔ بجٹ میں بھی حکومت وقت پر پیسے خرچ نہیں کر رہی لیکن حکومت نے آج بڑے بڑے اعلانات کرکے تمام شعبوں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ جینت پاٹل نے کہا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ مہاراشٹر کے تمام حلقوں کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہئے اور یہ انصاف سال بھر ہونا چاہئے، لیکن یہ بجٹ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پیش کیا گیا کہ سال بھرکا وقت نہیں ملے گا۔
جینت پاٹل نے کہا کہ محکمہ تعمیرات کے لیے بڑے بڑے اعلانات کیے گئے، لیکن مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ رقم (15673) کے بجائے فنڈز میں 14266 کروڑ یعنی 1449 کروڑ کی کمی کردی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ بجٹ میں پانچواں امرت ماحولیات کا تھا،اس ماحولیات کوایم و ی اے حکومت نے جو فنڈدیا تھا اس میں بھی 29کروڑ روپئے کم کردیا گیا۔ توانائی کے شعبے کے لیے بھی بڑے بڑے اعلانات کیے گئے ہیں لیکن اس میں بھی 900 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیاہے۔ اس میں 9926 کروڑ کے بجائے 10919 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ جینت پاٹل نے یہ بھی کہا کہ حکومت صحت عامہ کے محکمے میں مہاتما پھلے جن آروگیہ یوجنا میں حکومت نے 5 لاکھ روپئے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، ایسا لگتا تھا کہ اس میں کافی اضافہ ہوگا، لیکن22-23اور23-24کے بجٹ کا اگر موازنہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس میں صرف 337کروڑ روپئے کا فرق ہے۔ بڑی بڑی تقریروں وبڑے بڑے اعلانات کا اثر بجٹ میں بالکل نظرنہیں آرہا ہے۔