کیا شندے – فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کو تقسیم کرنے کی سپاری لی ہے؟

  • 40گاؤں پرکرناٹک کا دعویٰ مہاراشٹر کی عوام کے زخموں پرنمک پاشی کے مترادف
  • مہاراشٹر کے پروجیکٹوں کی طرح کیا ریاست کے گاؤں بھی دوسری ریاست کے جیب میں ڈالے جائیں گے؟

ممبئی:مہاراشٹر کے شولاپور، اکل کوٹ اور جت تعلقہ کے گاؤں پر کرناٹک کا دعویٰ کرنا مضحکہ خیزتو ہے ہی لیکن کرناٹک کی بی جے پی حکومت کی اس دیدہ دلیری کو مہاراشٹر ہرگزبرداشت نہیں کرے گا۔ کرناٹک سرحدی تنازعہ عدالت میں ہونے کے باوجود مہاراشٹر کے گاؤں پر اس طرح دعویٰ کرنا غلط ہے۔ شندے-فڈنویس حکومت نے پہلے ریاست کے اہم پروجیکٹوں کو بی جے پی کے زیر اقتدار گجرات اور مدھیہ پردیش کی جیب میں ڈالا اور اب کرناٹک کے ذریعے مہاراشٹر کے گاؤں پردعویٰ کرنامہاراشٹر کاگلا گھونٹنے جیسا ہے۔ کیا شندے-فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کو تقسیم کرنے کی سپاری لی ہے؟اس ناراضگی کا اظہار آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کیا ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے نے کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی کے بیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی شندے فڑنویس حکومت کوبھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب کہ بیلگاؤں، کاروار، نیپانی کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں کرناٹک نے شولاپور، اکل کوٹ اور جت تعلقہ کے 40 گاؤں پر دعویٰ کردیا ہے۔سرحدی تنازعہ کے سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باوجود کرناٹک کے وزیراعلیٰ کا مذکورہ بیان انتہائی غلط ہے۔ مہاراشٹر میں ۵ماہ قبل اقتدار میں آنے والی شندے فڈنویس حکومت مہاراشٹر کی مجموعی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ ریاست میں آنے والے بڑے پروجیکٹ بی جے پی ومدھیہ پردیش جیسی بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کی جیبوں میں ڈال دیا گیاجبکہ ریاست کا پانی بھی گجرات کو دیدیا گیا۔ان کے علاوہ اہم کاروباری دفاتر بھی مہاراشٹر سے گجرات منتقل کردیئے گئے ہیں۔ اب کرناٹک مہاراشٹر کے گاؤں پر اپنا حق جتانا شروع کردیا ہے۔ یہ ریاستی حکومت کے انتہائی کمزور ہونے کی وجہ سے ہورہا ہے۔ دہلی کے اشارو ں پر کام کرنے والی شندے فڈنویس حکومت نہیں چلا پا رہے ہیں اور ان کی نااہلی کا شکار مہاراشٹر ہورہا ہے۔

ناناپٹولے نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اور وزیر سدھیر منگنٹیوار نے کرناٹک تنازعہ کے لیے پنڈت جواہر لال نہرو کو ذمہ دار ٹھہرا کر اپنی چالاک ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہر چیز کا الزام کانگریس اور پنڈت جواہر لال نہرو پر ڈال کربی جے پی اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپا رہی ہے۔ حکومت کے طور پر بی جے پی کسی بھی چیز کی ذمہ داری نہیں لے رہی ہے اورصرف متنازعہ مسائل کو اٹھا کر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔عوام کے بنیادی مسائل یہ حکومت حل ہی نہیں کرسکتی ہے۔ بی جے پی کی ان چالوں کو اب عوام اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، اس لیے ان کی اب یہ مکروہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔