ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے خصوصی عنوانات پر مشتمل سیرت النبی ﷺ لکچر سریز کے پہلا ہفتہ بعنوان "انکار حدیث کی جدید شکلیں” کا شاند ار انعقاد

*ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے خصوصی عنوانات پر مشتمل سیرت النبیﷺ لکچر سریز کے پہلا ہفتہ بعنوان "انکار حدیث کی جدید شکلیں" کا شاندار انعقاد*

اردھاپور (شیخ زبیر ) *وحدتِ اسلامی ہند، اکولہ کی سیرت النبیﷺ کو عام کرنے کی اہم کوشش*

*"مومن پورہ مسجد"* اکولہ میں بعد نماز عشاء گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی بضمن ماہ عظمت رسالتﷺ خصوصی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز حافظ و قاری ابوبکر خان صاحب کی تلاوت سے ہوا۔معروف اسلامی شاعر انس نبیل صاحب نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا
قرآن اور حدیث کہا جاتا ہے جنہیںں ایک ہے خدا کی دوسری رسّی رسول کی
جو رب کو چاہتا ہو کرےانکی پیروی
رب کی ہے وہی جو ہے مرضی رسول کی
اس اجتماع میں مولانا محمد وسیم قاسمی صاحب اِمام و خطیب خانقاہ مسجد و نائب صدر جمیعت العلماءاکولہ اور مولانا سیدمظفر علی مظاہری صاحب اِمام و خطیب کاغذی پورہ مسجد بطور مہمانِ خصوصی رونقِ محفل رہے۔
۔اجتماع کے مقرر خصوصی *"مولانا محترم عبدالبر اثری فلاحی صاحب معروف اسلامی اسکالر ممبئی"* نے عنوان کی مناسبت سے آ غاز کرتے ہوئے فرمایا کہ جس قول و فعل کورسول اللہﷺ کی طرف منسوب کیا جائےاُسےحدیث کہا جاتا۔ حدیثِ نبوی کی حیثیت کے تعلّق سے فرمایا کہ جس طرح ہم قرآن مجید کی تعلیمات و احکامات کے پابند ہیں اُسی طرح رسول اللہﷺ کی حدیث کے بھی پابند ہیں۔ آپ نے کہا کہ رسول اللہﷺ کی زندگی ہر کسی کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ انکارِ حدیث کا فتنہ عقل پرستی سے کھڑا ہوا ہے۔انکارِ حدیث کرنے والے اپنی عقل کو نعوذ باللہ اللّہ اور رسول سے بہتر سجھتے ہیں یہی خرابی انہیں گمراہی کی طرف لے جاتی ہے۔رسول اللہﷺ کی زندگی اور احادیث جیسے محفوظ ہے ویسی رسول اللہﷺ سے پہلے، نہ آپ کے بعد کسی کی بھی زندگی محفوظ نہیں ہے۔ہمارے اسلاف نےتدوین حدیث کے لئے جس علم کی بنیاد رکھی تاریخ اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔حدیث کی حیثیت رسول اللہﷺ سےوابستہ ہے اور رسول اللہﷺ کی حیثیت ایمان سے وابستہ ہے اسلئے انکارِ حدیث مومن کا ایمان سلب کر لیتی ہے۔
انکار حدیث کی وجوہات کے ضمن میں فرمایا کہ رسول اللہﷺ کی حیثیت کو مجروح کرنے ،عام مسلمانوں کے دِلوں اور ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا کرنے نیز اسلامی افکار و نظریات کو کمزور کرنے کے لئے انکارِ حدیث کیا جاتا ہے۔مغرب اور مستشرقین نے کس طرح عیاری سے رسول اللہﷺ کی زندگی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اس کو بھی مثال کے طور پر پیش کیا اور ثابت کیا کہ دراصل منکرین ِحدیث کے پیچھے اسلام دشمن سازشیں کام کر رہی ہیں۔موصوف نے عصر حاضر میں انکارِ حدیث کرنے والوں کے نام بتاتے ہوئے فتنہء غامدیت کو بے نقاب کر دیا۔آپ نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موبائل اور سوشل میڈیا کے ذریعے منکرین ِحدیث فکر غامدیت کو پھیلا کر نسل نو کو خراب کرنے اور اسلام کی حقانیت کونقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہم اور آپ کیا کریں؟ اس نقطہ پر بات کرتے ہوئے محترم کہا کہ کیا اُنکی بات مان لی جائے؟ کیا اُنکی بات مسترد کر دی جائے؟ کرنا ہمیں یہ ہے کہ حق و باطل کا موازنہ کرکے اُسے عام کرنا ہوگا۔ دین کا روایتی علم حاصل کرنے کی بجائے قرآن وحدیث کا مکمل اور جامع علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔تب کہیں جاکر ہم انکارِ حدیث کے جدید فتنوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
آخر میں مولانا محمد وسیم قاسمی صاحب کی دعا پر اجتماع کا اختتام ہوا۔ اس اجتماع میں کثیر تعداد میں سامعین نے شرکت فرمائی ساتھ ہی بہنوں کے لیے بھی خصوصی نشستوں کا نظم رکھا گیا تھا۔اجتماع کے آرگنایزر شہزاد احمد خان صاحب نے اپیل کی کہ آئندہ 3 ہفتوں میں بھی مُختلف عنوان پر سیرت النبیﷺ سیریز کا سلسلہ چلتا رہے گا اس لیے عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ دوست و احباب اور گھر کی خواتین کے ساتھ شرکت فرمائیں۔