خواتین کو خود مختار بنانے کی جانب سعودی عرب نے اٹھایا بڑا قدم

سعودی عرب لگاتار تبدیلیوں کی دور سے گزر رہا ہے اور خود کو ماڈرن ورلڈ سے قریب کرنے کی کوششوں میں سرگرم ہے۔ اسی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے سعودی عرب نے 600 خواتین کو ملک کی 2 بڑی مساجد میں ملازمت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خواتین کو خودمختار بنانے کے لیے سعودی عرب پہلے بھی کئی اقدام اٹھا چکا ہے، اور تازہ فیصلے کو بھی خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق حرم پریسیڈنسی میں 600 سعودی خواتین کو تربیت دی گئی ہے۔ سبھی خواتین کو دو مساجد میں الگ الگ کام دیئے جائیں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دو عظیم الشان مساجد کے جنرل پریسیڈنسی نے بتایا کہ اب تک اپنی ایجنسیوں یا معاون ایجنسیوں کی مدد سے 600 خاتون ملازمین کو تربیت دی گئی ہے۔ ویمن ڈیولپمنٹ معاملوں کے نائب سربراہ الانود العبود کی قیادت میں 310 خواتین کو روزگار بھی دیا جا چکا ہے۔ ویمن ڈیولپمنٹ معاملوں کی ایجنسی نے ان خواتین کو الگ الگ کاموں میں لگایا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیلیا الدادی کی قیادت میں تقریباً 200 خواتین فکری اور رہنمائی معاملوں کی ایجنسی کے لیے کام کر رہی ہیں، جب کہ بقیہ تربیت یافتہ خواتین ایڈمنسٹریشن اور سروسز معاملوں کی ایجنسی میں اپنی خدمات دے رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل سال کے آغاز میں سعودی عرب میں خاتون فوجیوں کو اسلام کی سب سے پاکیزہ جگہ مکہ اور مدینہ میں پہرہ دینے کے لیے رکھا گیا تھا۔ سیکورٹی کے دوران فوجی خاکی وردی پہنے خواتین نے پہلی بار مکہ کی عظیم الشان مسجد میں سیکورٹی کی ذمہ داری نبھائی۔