Tb department ka eco finding ka aagaz

بھیونڈی میں کارپوریشن کے ٹی بی ڈپارٹمنٹ کا ایکٹیو کیس فائنڈنگ سروے کا آغاز

بھیونڈی ( ایس اے ):- بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے ٹی بی ڈپارٹمنٹ کے زیراہتمام گزشتہ روز ایکٹیو کیس فائنڈنگ سروے کا افتتاحی پروگرام منعقد کیا گیا یہ پروگرام صبح ساڑھے گیارہ بجے اندرا گاندھی اسپتال میں رکھا گیا تھا ۔ اس افتتاحی تقریب میں مقامی پربھاگ چیئرمین محمد اشرف منا بھائی۔مقامی کارپوریٹر ڈاکٹر زبیر انصاری۔ایڈیشنل کمشنر دیوٹے صاحب۔نائب کمشنر نتن کھاڑے میڈم۔چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کے آر کھرات۔کوڈ سینٹر کے نوڈل افیسر ڈاکٹر شمیم انصاری۔ایڈس ڈپارٹمنٹ کے انچارج۔ڈاکٹر مورے۔مولانا اوصاف احمد فلاحی صاحب۔ودیگر میڈیکل آفیسر شریک ہوئے ڈاکٹر بشری سید اور ڈاکٹر کے آر کھرات کے ساتھ ڈاکٹر پریا پھڑکے ڈاکٹر باروت۔اور ملند بھوئیر نے پھول اور ٹی بی ہارے گا دیش جیتے گا میسج پرنٹ کیا ہوا پن پیش کرکے افیسران کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر ٹی بی ڈپارٹمنٹ کی انچارج ڈاکٹر بشری سید کی ٹیم نے ٹی بی اور لیپروسی( جذام ) سے متعلق معلومات پر مشتمل پمفلٹ لوگوں میں تقسیم کرایا۔ادا اکیڈمی کے سلطان قریشی اور ان کے گروپ نے ٹی بی پر ایک بہترین ڈرامہ پیش کیا۔ایک بلون ہوا میں اڑایا گیا جس پر ٹی بی ہارے گا دیش جیتے گا کا میسج لکھا گیا ہے ایڈیشنل کمشنر نائب کمشنر اور پربھاگ چیئرمین وکارپوریٹر کے ذریعے شمع جلا کر پروگرام کا باضابطہ آغاز ہوا ۔ ٹی بی خاتمہ مہم کے تحت شروع کئے گئے ایکٹیو کیس فائنڈنگ سروے کے افتتاحی پروگرام میں مذہبی پیشوا کے طورپر مدعو مولانا محمد اسعد قاسمی نے پروگرام کی افتتاحی تقریر میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کوڈ 19 کیوجہ سے ٹی بی خاتمہ مہم پٹری سے اتر سکتی ہے کیونکہ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران ٹی بی کے مریض بہت کم سامنے آئے ہیں ہندوستان۔انڈونیشیا۔فلپائن میں سال رواں کے اول مہینے جنوری میں ہی پچیس سے تیس فیصد کمی ہوگئی تھی اور اگلے چار ماہ یعنی جون تک ٹی بی کے صرف 25 فیصد مریض ہی سامنے آئے ہیں ۔ مولانا محمد اسعد قاسمی نے کہا ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ہندوستان میں 26 لاکھ 40 ہزار ٹی بی کے مریض تھے جس میں اکہتر 71 ہزار مریض ایسے تھے جنھیں ایچ آئی وی بھی تھا یعنی ٹی بی کی بیماری کے ساتھ ایڈس کی بھی بیماری رہی ہے انھوں نے بتایا کہ دنیا کے پچیس فیصد ٹی بی کے مریض بھارت میں ہیں اور گزشتہ برس چودہ لاکھ افراد کی موت ٹی بی سے ہوئی ہے جس میں 31 فیصدی بھارت میں ہوئی ہے ۔ ٹی بی ڈپارٹمنٹ کی انچارج ڈاکٹر بشری سید نے لوگوں کو بتایا کہ آج سے ایکٹیو کیس فائنڈنگ شروع ہورہا ہے جس کے تحت ہماری دو سو سولہ 216 ٹیمیں بھیونڈی کے پچہتر 75 ہزار گھروں کا سروے آج یکم دسمبر سے آئندہ سولہ دسمبر کے درمیان کریں گی اور ان 75 ہزار گھروں کے تقریبا تین لاک اکتالیس ہزار ستہتر 34177 افراد کا سروے کیا جائےگا ۔ ان میں اگر کسی کو مسلسل دو ہفتوں سے کھانسی۔مسلسل بخار آرہا ہو ۔یا بلغم میں خون آرہا ہو۔ یا بدن کے کسی حصے میں خصوصا گردن کے پیچھے کوئی گانٹھ ہو۔ یا وزن کم ہورہا ہو ۔ یا سینے میں درد ہورہا ہو ۔ تو یہ علامات ٹی بی کی ہیں ایسے فرد کو ممکن ہے کہ ٹی بی ہو اسے اپنا چیک اپ ضرور کرانا چاہئے ۔ انھوں نے بتایا عوامی بیداری کے لئے اب تک ہینڈ بل۔پریس نوٹ ۔ ڈاکٹر میٹنگ ۔ مولانا میٹنگ ۔ نکڑ ناٹک ۔ بلون ۔ ٹی بی کے میسج چھپے ماکس ۔ میسج چھپے پن کی تقسیم مہیلا میٹنگ وغیرہ کی گئی ہیں تاہم آج یہاں موجود سبھی لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ اس مہم کو کامیاب کرنے میں اپنا بھرپور تعاون پیش کریں ڈاکٹر بشری سید کے بعد ایڈیشنل کمشنر دیوٹے صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا پروگرام کی تیاری پر ڈاکٹر بشری سید کو مبارکباد پیش کی اور کہا ایسی تیاری ہے تو نتیجہ ضرور ملے گا اور بھیونڈی میں ٹی بی کو روکنے میں ہم ضرور کامیاب ہونگے ۔ مولانا اوصاف احمد فلاحی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ سروے ٹی بی خاتمہ مہم کے لئے ہی ہے کوئی غلط فہمی نا ہو آپ سبھی لوگ اس مہم کی کامیابی میں شریک ہوں ایڈس ڈپارٹمنٹ کے انچارج ڈاکٹر مورے نے ایڈس کے بارے میں بتایا کہ آج ہی ورلڈ ایڈس ڈے ہے ٹی بی اور ایڈس اکثر ساتھ ساتھ چلتے ہیں اس لئے ٹی بی کے ساتھ ایڈس کا چیک اپ بھی ضرور کرائیں ۔ رابعہ گرلز کالج کی پرنسپل زلیخا میڈم اور تبسّم میڈم بھی آئیں اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ مومن گرلز اسکول کی پرنسپل جویریہ قاضی میڈم بھی تشریف لائیں اور مفید مشوروں سے نوازہ ایک سسٹر نے تحریر پڑھ کر لوگوں سے ہاتھ اٹھا کر سپت دلائی( عہد لیا )کی کہ ایڈس کا خاتمہ کریں گے اخیر میں تمام افیسران اور مہمانوں نے بلون ہوا میں اڑایا اور ڈاکٹر بشری سید کے شکریے کے ساتھ پروگرام تقریبا ایک بجے اختتام پذیر ہوا ۔