ہندو دہشت گردوں کوبچانے سماجی جہدکاروں پرکاروائی والوج پرتشدد واقعات میں بہا ریوپی کے مزدوروں کاہاتھ‘ راج ٹھاکرے
اورنگ آباد: ۳۰؍ اگست ( اشیایکسپرس رپورٹر)گزشتہ کچھ دنوں سے اورنگ آباد کے ساتھ ساتھ ریاست مہاراشٹرکے مختلف علاقوں میں سناتن سنستھااورہندوجن جاگرتی سمیتی سے منسلک کئی ہندودہشت گردوں کو اے ٹی ایس اورسی بی آئی نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے تناظرمیں گرفتارکیاہے۔ نالاسوپارہ میں ویبھوراؤت کے مکان سے پستول اورکئی زندہ بم و آتشیں مادہ برآمدکیاگیاتھا۔ اس متعلق ایم این ایس قائد راج ٹھاکرے کاکہناہے اگر ان نوجوانوں کے قبضہ سے بڑی مقدارمیں اسلحہ وبارود برآمدہواہے تویہ گنہگارہیں۔ایسے سماج دشمن عناصرکے خلاف سخت کاروائی ناگزیرہے۔سناتن سنستھاپر پابندی عائدکرنے کے متعلق پوچھے گئے سوال پرراج ٹھاکرے نے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیالیکن انہوں نے حکومت کی کاروائیوں کی حمایت کی۔

گزشتہ تین یوم کے دوران بھیماکوریگاؤں پرتشددواقعات اور وزیراعظم نریندرمودی پرقاتلانہ حملہ کے معاملہ میں ریاست کے پانچ بائیں بازوکے جہدکاروں اوردانشوروں کو پولس نے حراست میں لیاتھا۔اس ضمن میں راج ٹھاکرے کاکہناہے کہ حکومت سناتن سنستھااورہندوجن جاگرتی سمیتی کے ہندودہشت گردوں پرجاری کاروائی پرپردہ ڈالنے کیلئے یہ کام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگران لوگوں کو گرفتارکرناتھاتوھیماکوریگاؤں پرتشددواقعات کے بعدہی انہیں گرفتارکرلیاجاتا۔حالانکہ بھیماکوریگاؤں واقعہ کو نوماہ گزرچکے ہیں پھرحکومت اب خواب غفلت سے کیوں بیدارہوئی؟ انہوں نے بی جے پی حکومت وزیراعلی پھڑنویس پرطنز کیا۔انہوں نے کہاکہ اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کایہ ایک ہتھکنڈہ ہے۔ وہ ہندودہشت گردوں پرکی جارہی کاروائی کوچھپانے کیلئے یہ اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں صاف کہاکہ مراٹھا ریزرویشن کے بندکے دوران شہرکے والوج علاقہ میں جو توڑپھوڑ اورآتشزدگی کے واقعات رونماہوئے تھے اسکی ذمہ داری بیرون ریاست کے مزدوروں پرعائدکی ۔
انہوں نے کہاکہ یہ پرتشدد واقعات بیرون ریاست کے مزدوروں کامگاروں نے انجام دیے۔ ان سے مراٹھا ریزرویشن کے احتجاجیوں کاکوئی لینادینانہیں۔ واضح رہے کہ راج ٹھاکرے ابتداء ہی سے ممبئی وریاست کے مختلف علاقوں میں روزگارکے حصول کیلئے آئے اترپردیش بہارودیگرریاستوں کے مزدوروں کی مخالفت کرتے ہیں۔اس موضوع پرانہوں نے اپنی سیاست شروع کی اورچمکائی تھی۔اپنی مخالفت کوبرقراررکھتے ہوئے انہوں نے یوپی بہارکے مزدوروں پرنشانہ سادھا۔ریاست میں گزشتہ کچھ دنوں سے مہاراشٹرکی سب سے زیادہ لڑکیاں غائب ہورہی ہیں ان لڑکیوں کوکہاں لے جایاجاتاہے اوران کے ساتھ کیاکیاجاتاہے اس کااب تک پتہ نہیں چلاہے۔ حکومت اس معاملہ کوسنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے اوراپنابچاؤ کررہی ہے۔ انہوں نے الزام عائدکیاکہ اسکے لئے بھی پھڑنویس حکومت ذمہ دارہے۔