NCP Urdu News1. 21 Sep 21

کریٹ سومیا نے پہلے جن لیڈروں پربدعنوانی کے الزام عائدکئے تھے

وہ آج بی جے پی میں کیوں ہیں؟ مہیش تپاسے کا سوال

ممبئی: کریٹ سومیا نے اس سے قبل جن لیڈروں پر بدعنوانی کے الزام عائد کئے تھے وہ آج بی جے پی میں کیوں ہیں؟ یہ سوال آج یہاں مہاراشٹراین سی پی کے ترجمان مہیش تپاسے نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کریٹ سومیا نے پہلے کرپاشنکر سنگھ، نرائن رانے، وجئے کمار گاوت، ببن راؤ پاچپوتے پر بھی بدعنوانی کے الزام عائد کرچکے ہیں لیکن یہ سب آج بی جے پی میں ہیں۔ کیا بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں ان کی بدعنوانی کے الزام ختم ہوگئے یا پھرانہوں نے گنگانہالیا؟

تپاسے نے کہا کہ کریٹ سومیا آج کل اٹھتے بیٹھتے مہاوکاس اگھاڑی کے وزراء ولیڈران پر بدعنوانی کے الزام عائد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل بھی کئی لوگوں پر بدعنوانی کے الزام عائد کئے تھے لیکن انہوں نے جن جن لوگوں پر بدعنوانی کے الزام عائد کئے وہ سب کے سب آج بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں۔ ان کے بی جے پی میں شمولیت کے ساتھ ہی ان کا بدعنوانی کا الزام بھی ختم ہوگیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی خود ہی سب سے بڑی بدعنوان پارٹی ہے اور کریٹ سومیا جیسے لوگ بی جے پی کی بدعنوانی کو ہی بے نقاب کررہے ہیں۔کریٹ سومیا کو یہ بھی یادرکھنا چاہئے کہ اس سے قبل انہوں نے چھگن بھجبل پر بھی مہاراشٹرسدن میں بدعنوانی کرنے کا الزام عائد کیا تھا لیکن تفتیش کے بعد یہ الزام محض الزام ہی نکلا اور عدالت نے انہیں تمام الزامات سے باعزت بری کردیا ہے۔ تپاسے نے کہا کہ الزام عائد کرنا ان کا کام ہے اور ہمارا کام عوام کی خدمت کرنا ہے۔ وہ الزام عائدکرتے رہیں گے اور ہم لوگوں کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ریاست مہاوکاس اگھاڑی بی جے پی اور کریٹ سومیا کی توقع سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ یہ حکومت نہ صرف اپنی معیادپوری کرے گی بلکہ آئندہ بھی منتخب ہوگی کیونکہ ریاست کی عوام کا اعتماد مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ ہے۔ لوگ اس کے کام کاج سے مطمئن ہیں ہے اور اس اطمینان سے بی جے پی وکریٹ سومیا جیسے لوگوں کے پیٹ میں زور کا مروڑ اٹھا ہوا ہے۔