NCP Urdu News 17 Nov 21

مہاتماگاندھی ایک شخصیت نہیں بلکہ ایک نظریہ ہیں: نواب ملک

ان کے خلاف کسی خاتون کے بولنے سے اگرکوئی یہ سمجھتا ہے کہ کوئی غلط فہمی پیدا ہوگی تو یہ غلط ہے

ممبئی:ایسی عورت جو دن بھر ملاناکریم لے کر دن بھر بولتی رہتی ہے، اس کے بولنے سے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ باپوکے بارے میں کوئی غلط فہمی پیدا ہوگی تو یہ غلط ہے۔ مہاتماگاندھی ایک شخصیت نہیں بلکہ ایک نظریہ ہیں اور کسی کے کچھ بھی بولنے سے یہ نظریہ ختم نہیں ہوگا۔ کنگناراناؤت کے مہاتماگاندھی کے بارے میں بیان پر یہ سخت تنقید آج یہاں این سی پی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جو پرچارک لوگ ہیں وہ ایسے لوگوں کو آگے بڑھا رہے ہیں، انہیں سمجھنا چاہئے کہ باپو کے نظریات کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ کوئی کتنی بھی کوشش کرلے اس نظریے کی مقبولیت کو ختم کرنے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔نواب ملک نے کہا کہ منصوبہ بندطریقے سے مہاتماگاندھی، پنڈت جواہرلال نہرو تحریک آزادی کے دیگر مجاہدین کے خلاف غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش بہت پہلے سے شروع ہے۔ جھوٹی تاریخ بتاکراورجھوٹی معلومات دے کر لوگوں میں غلط فہمی پیداکرنے کے لئے ایک ٹولہ بہت پہلے سے سرگرم ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ جس کے خلاف وہ غلط فہمی اورگمراہی پیدا کرنا چاہئے ہیں دنیا ان کی عظمت بہت پہلے ہی تسلیم کرچکی ہے۔

نواب ملک نے کہا کہ کنگناراناوت نے مہاتماگاندھی کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔عدم تشدد کے نظریے کو دنیابھر نے تسلیم نے کیا ہے۔ تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے۔ اگر طئے کرلیا جائے تو عدم تشدد کے ذریعے دنیا کا کوئی بھی مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔ کنگناراناوت نے باپو کی توہین کرنے کی کیوں کوشش کی اور اس کے پسِ پشت کون لوگ ہیں؟ یہ پورا ملک جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے باپوکو قتل کیا وہ بھی باپو کے نظریات کو نہیں جھٹلاسکتے۔ باپو کے نظریات ملک اور پوری دنیا کے لوگوں نے تسلیم کیا ہے۔ کوئی عورت کے باپو کے خلاف بولنے سے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس سے لوگوں میں غلط فہمی پیدا ہوگی؟ تو یہ سمجھنا غلط ہوگا۔