ایم پی ایس سی کا 2025 سے نیا نصاب لاگو کرنے کا فیصلہ خوش آئند:

19
  1. یہ طلبہ کے اتحاد کی جیت ہے، بی جے پی مفت میں کریڈٹ لینے کی کوشش نہ کرے

ممبئی:ایم پی ایس سی کی تیاری کرنے والے لاکھوں طلبہ کی جدوجہد کے سامنے بالآخر حکومت نے ہتھیار ڈالتے ہوئے نیا نصاف 2025 سے لاگوکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ یہ طلبہ کے اتحاد کی جیت ہے، بی جے پی مفت میں اس کا کریڈیٹ لینے کی کوشش نہ کرے۔ یہ باتیں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور چیف ترجمان اتل لونڈھے نے کہی ہیں۔

اس ضمن میں بات کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے کہا کہ ریاست بھر کے ایم پی ایس سی کے لاکھوں طلباء کا مطالبہ تھا کہ نئے نصاب کو 2025 سے لاگو کیا جائے۔ گزشتہ چند مہینوں میں اس مطالبے کو لے کرطلبہ نے کئی بار احتجاج بھی کیا تھا۔ کانگریس پارٹی نے شروع سے ہی طلبہ کے اس مطالبے کی حمایت کی تھی۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے ناگپور کے سرمائی اجلاس میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا اور حکومت سے درخواست کیا تھا کہ نصاب2025سے نافذ کیا جائے۔ لیکن حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلبہ کے مفاد کے تحت فیصلہ کرنے سے گریز کیاتھا۔

اس کے بعد 13 جنوری کو کانگریس پارٹی کی جانب سے پونے، ناگپور، اورنگ آباد، کولہاپور سمیت ریاست بھرمیں ایک روزہ احتجاج کیا گیا۔ پونے کے الکاٹاکیز چوک میں ہزاروں طلباء کے ساتھ میں نے خود احتجاج کیا تھا۔ اس دن ریاست کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس دونوں ہی پونے میں تھے لیکن انہوں نے احتجاج کرنے والے طلباء سے ملاقات تک نہیں کی۔ اس کے بعد بھی طلبہ ریاست بھر میں پوری طاقت کے ساتھ احتجاج کر تے رہے۔ میں نے خود اس سلسلے میں ڈپٹی سپیکر نیلم تائی گو رہے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت اور ایم پی ایس سی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔چونکہ طلبہ کا مطالبہ انصاف پر مبنی تھا اس لیے حکومت کے پاس اس حوالے سے فیصلہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

بالآخر حکومت کو طلبہ کے اتحاد کے سامنے جھکنا پڑا اور یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ لیکن بی جے پی اس فیصلے کا کریڈٹ لینے کے لیے ابھیمنیو پوار اور ایم ایل اے گوپی چند پڈلکر کو آگے کرکے فیصلہ لینے سے قبل طلبہ کو دوبارہ احتجاج پر مجبور کیا اور اب جبکہ حکومت کو طلبہ کے مطالبات اوران کے اتحاد کے سامنے جھکنا پڑا ہے تو بی جے پی اس کا کریڈیٹ لینے کی کوشش کررہی ہے۔