داووس سے بڑی سرمایہ کاری لانے کا شندے حکومت کا جھوٹ بے نقاب
- داووس میں ایم اویو پر دستخط کرنے والی کمپنیوں میں مہاراشٹر کی صرف تین کمپنیاں
-
گجرات میں جانے والی سرمایہ کاری کے ازالے کے نام پر مہاراشٹر کے ساتھ دھوکہ
ممبئی:وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر صنعت اودئے سامنت نے دعویٰ کیا ہے کہ داووس میں مہاراشٹر میں 1 لاکھ 37 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے ایم اویوپر دستخط کیے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کمپنیاں مہاراشٹر کی ہی ہیں۔ اگر مہاراشٹر کی ہی کمپنیوں سے ایم او یو پر دستخط کرانے تھے تو پھر داووس جانے کی ضرورت ہی کیا تھی؟ یہ سوال مہاراشٹر پردیش کانگریس کے ترجمان اتل لونڈھے نے کیا ہے۔
اتل لونڈھے نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹر میں تین کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے اور شندے حکومت کایہ جھوٹ بے نقاب ہو گیا ہے کہ ایک لاکھ 37ہزار کروز روپئے کی سرمایہ کاری پر دستخط ہوئے ہیں۔لونڈھے نے کہا کہ مہاراشٹر میں سرمایہ کاری کے لیے داووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں دستخط کیے گئے ایم او یو میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد، جالنہ اور چندر پور اضلاع میں تین کمپنیاں ہیں، ایسی کمپنیوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔ نیو ایج کلین ٹیک سلوشنز کمپنی اورنگ آباد کی ہے، فیرا الائے پرائیویٹ لمیٹڈ یہ کمپنی جالنہ کی ہے جبکہ راجوری اسٹیل اینڈ الائے انڈیا کا تعلق چندر پور سے ہے۔ یہ کمپنیاں امریکہ، انگلینڈ، اسرائیل کی دکھائی گئی ہیں۔ اس حوالے سے میڈیا میں خبریں شائع ہوئی ہیں۔ بھدراوتی میں 20ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے طور پر گاسیفکیشن پروجیکٹ کے لیے امریکہ کی نیو ایرا کلین ٹیک سولیوشنز کمپنی کے ساتھ ایم او یو کیا جانا بتایا گیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ کے بغل میں ایم اویو کی کاپی دکھانے والے شخص گزشتہ چھ سات سالوں سے روز آنہ منترالیہ میں ہی رہتا ہے، پھر ایم اویو کے لیے داووس جانے کی کیا ضرورت تھی؟یہیں ممبئی میں ایم اویو کرنے میں کوئی دشواری تھی کیا؟ یہ مہاراشٹر کے ساتھ ایک دھوکہ نہیں تو اور کیا ہے؟
اتل لونڈھے نے کہا کہ شندے-فڑنویس حکومت نے 1 لاکھ 58 ہزار کروڑ روپے کی مالیت کا ایک لاکھ ملازمت دینے والا تلے گاؤں کے قریب ہونے والا فاکسکان نامی پروجیکٹ گجرات جانے دی۔ ناگپور میں میہان میں 22 ہزارکروڑ روپے کا ٹاٹا ایئر بس پروجیکٹ، رائے گڑھ ضلع میں 3 ہزارکروڑ روپے کا بلک ڈرگز پروجیکٹ سمیت تقریبا 2.50 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور لاکھوں ملازمتیں مہاراشٹر سے باہر جانے دی گئی۔ جس کی وجہ سے ریاست کے عوام بالخصوص نوجوانوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اس وقت یہ بھی کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہاراشٹر کو ویدانتا سے بھی بڑا پروجیکٹ دینے والے ہیں۔وزیر اعظم مودی نے جو بڑا پروجیکٹ دیا تھا وہ مہاراشٹر میں ابھی تک نہیں آیا ہے، لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ شندے حکومت نے مہاراشٹر کے ساتھ زبردست دھوکہ کیا ہے.