ریاست میں امن و امان خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں: نانا پٹولے اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کارروائی کیوں نہیں کی جاتی؟

9

کیا ریاستی پولیس کسی دباؤ میں کام کر رہی ہے؟
ریاست میں امن و امان کی صورتحال کے تعلق سے کانگریس کے وفد نے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کی
بی جے پی بدعنوان افسر سمیر وانکھیڑے کی حمایت کیوں کر رہی ہے؟
ممبئی:مہاراشٹر میں قانون کی حکمرانی ہے اور سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہماری روایت ہے، لیکن گزشتہ چند مہینوں کے واقعات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے کی سازش کر رہے ہیں۔ کچھ تنظیمیں دو مذاہب کے درمیان دراڑ پیدا کرنے اور فسادات کرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کچھ لوگ اشتعال انگیز بیانات دے کر ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ریاست کا ماحول خراب کرنے والوں اور امن و امان بگاڑنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے کی قیادت میں کانگریس لیڈروں کے ایک وفد نے جمعہ کو ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سنجے سکسینہ سے ملاقات کی اور ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس وفد میں سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق وزیر اور ریاستی کارگزار صدر نسیم خان، ریاستی جنرل سکریٹری مناف حکیم، ریاستی جنرل سکریٹری دیوآنند پوار، گجانن دیسائی، ترجمان نظام الدین راعین، سنیل کھانڈگے اور کئی لیڈر شامل تھے۔
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ سمبھاجی نگر، امراؤتی، اکولا، شیگاؤں، احمد نگر اور تریمبکیشور میں جان بوجھ کر ریاست کے سماجی ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال ریاست کے لیے تشویشناک ہے اور ایسی سرگرمیوں کو فروغ دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ کچھ تنظیموں کے لیڈر اشتعال انگیز بیانات دے کر سماجی ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ اشتعال انگیز تقاریر اور بیان دینے والوں کے خلاف فوری طور پر فوجداری مقدمات درج کیے جائیں، لیکن مہاراشٹر میں عدالت کے حکم کی تعمیل نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ریاستی پولیس کسی دباؤ میں کام کر رہی ہے؟
ترمبکیشور میں فسادات کی سازش….
نانا پٹولے نے کہا کہ کچھ تنظیموں نے جان بوجھ کر تریمبکیشور میں اگربتیاں جلانے کے معاملے کو متنازعہ بنا کر ماحول کو خراب کیا۔ حالانکہ گاؤں والوں نے اس سازش کا پردہ فاش کرتے ہوئے ماحول کو خراب ہونے نہیں دیا لیکن باہر سے کچھ تنظیمیں تریمبکیشور جا کر ماحول کو اشتعال انگیز بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سماجی امن وامان کو خراب کرنے اور ماحول کو بھڑکانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ پٹولے نے کہا کہ رتناگیری ضلع میں بارسو ریفائنری کی مقامی لوگ سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ نہایت افسوسناک ہے کہ اس پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے مقامی لوگوں اور خواتین مظاہرین کے خلاف پولیس فورس کا استعمال کیا گیا۔ پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ پولیس کی یہ بربریت بند ہونی چاہیے اور مظاہرین پر عائد الزامات واپس لیے جائیں۔ ممبئی وڈودرا ہائی وے کے لیے زمین کے حصول کے دوران بھی آدیواسی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس ظلم کو بھی بند کیا جائے اور متعلقہ پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بڑی تعداد میں خواتین اور لڑکیوں کا لاپتہ ہونا تشویشناک ہے
کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ ریاست سے بڑی تعداد میں خواتین اور لڑکیوں کا لاپتہ ہونا تشویشناک ہے۔ مہاراشٹر سے روزانہ اوسطاً 70 لڑکیاں لاپتہ ہو رہی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ جنوری سے مارچ 2023 کے تین مہینوں کے دوران ریاست سے تقریباً 5510 لڑکیاں لاپتہ ہو گئی ہیں۔ پٹولے نے کہا کہ جہاں لڑکیاں اور خواتین ریاست سے غائب ہو رہی ہیں، حکمران جماعت کے لیڈران ’کیرالا اسٹوری‘ نامی فلم دیکھنے میں مصروف ہیں۔ لاپتہ لڑکیوں کے معاملے میں خواتین کے تحفظ کے لیے فوری طور پر مناسب اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں قانون کی حکمرانی ہے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بی جے پی بدعنوان افسر سمیر وانکھیڑے کی حمایت کیوں کر رہی ہے؟
کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ سی بی آئی نے متنازعہ افسر سمیر وانکھیڑے کے خلاف کارروائی شروع کی ہے اور ان کی بدعنوانی کی جانچ کر رہی ہے۔ وانکھیڑے پر نامور لوگوں کو بلیک میل کر کے پیسے بٹورنے کا الزام ہے۔ جب وانکھیڑے کی سی بی آئی جانچ چل رہی ہے، وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس، وزیر سدھیر منگنٹیوار سمیت بی جے پی کے بہت سے لوگ وانکھیڑے کی حمایت کر رہے ہیں۔ پٹولے نے پوچھا کہ بی جے پی لیڈر بدعنوان افسر سمیر وانکھیڑے کی حمایت کیوں کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سمیر وانکھیڑے جو سرکاری ملازمت میں ہیں، ناگپور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ہیڈکوارٹر کیوں جاتے ہیں؟ اس کی ملاقات کس سے ہوئی اور اس کا مقصد کیا تھا؟ اس کا بھی انکشاف ہونا چاہیے۔