لاتور:پنچایت راج سمیتی کے لئے رشوت حاصل کرتے وقت رنگے ہاتھ خاتون ڈاکٹر گرفتار..

0 32

لاتور11ستمبر( محمدمسلم کبیر) ریاست مہاراشٹر میں انتظامیہ کے لئے پنچایت راج سمیتی نہایت اہم مانی جاتی ہے.لاتور ضلع میں 10/ ستمبر سے یہ سمیتی مقیم ہے.اس سمیتی سے اپنے حق میں رپورٹ حاصل کرنے کے لئے بڑی رقم ادا کرنے اور مختلف انداز سے طعام و قیام و دیگر انتظامات کے لئے ضلع پریشد لاتور کے انتظامیہ کی جانب سے اپنے ماتحت عہدیداروں اور ملازمین سے اجتماعی طور پر خطیر رقم جمع کی جارہی ہے.اسی سبیل سے متعلق موضع بوری تعلقہ لاتورکی خاتون میڈیکل آفیسر پی آرسی کے نام پر اپنے ماتحت ملازم سے ایک ہزار روپئے کی رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار ہوئی.لاتور میں پی آر سی کے لئے رشوت قبول کرنے والی خاتون ڈاکٹر کو محض ایک جھانکی مانا جارہا ہے. ضلع پریشد کے تمام شعبوں میں جاری اس طرح کی رشوت خوری کی سی بی آئی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے.
ڈاکٹر حنا کوثر جمیل احمد مومن(28) ایم بی بی ایس خاتون ڈاکٹر جو کلاس ٹو میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے پرائمری ہیلتھ سینٹر موضع بوری تعلقہ لاتور میں برسر خدمات ہیں.کل شام ڈاکٹر حنا کوثر مومن کو اپنے معاون سے پنچایت راج سمیتی سے اڈیٹ رپورٹ حاصل کرنے کے لئے ایک ہزار روپئے کی رشوت قبول کرتے ہوئے محکمہ انسداد رشوت ستانی کی جانب سے رنگے ہاتھ گرفتار کیا گیا.شکایت کنندہ نے” ڈاکٹر حنا کوثر مومن نے پنچایت راج سمیتی کو رشوت دینا ہے اس لئے مجھ سے ایک ہزار روپئے کا مطالبہ کئے جانے کی شکایت کی تھی” مذکورہ معاون ملازم اس رقم کو ادا کرنے سے انکار کیا اور اس ڈاکٹر سے کسی قسم کا کام یا پھر اس کے کسی دستخط کی ضرورت نہیں تھی بلکہ راست طور پر پی آر سی سے اڈیٹ رپورٹ حاصل کرنے کے لئے اجتماعی طور پر رشوت کی رقم جمع کی جارہی تھی.ڈاکٹر حنا کوثر کے مطالبے کے بعدان کے معاون ملازم نے محکمہ انسداد رشوت ستانی سے رابطہ قائم کیااور حسب مطالبہ اس محکمے نے جال بچھاکر ڈاکٹرحنا کوثر کو ملازم سے ایک ہزار روپئے رشوت قبول کرپے ہوئے گرفتار کیا.نانڈیڑ ڑون کے پولس سپرنٹنڈنٹ سنجئے لاٹکر کی رہنمائی میں لاتور ضلع کے محکمہ انسداد رشوت ستانی کے ڈی وائی ایس پی مانک بیدرے, پولس انسپکٹر کمار دراڑے, ورشا دنڈیمے, پولس ہیڈکانسٹیبل سنجئے پستاپورے, وینکٹ پڈیلے, لکشمی کانت دیشمکھ, باڑو دانڈگے, شیوکانتا شیڑکے, موہن سروسے, نانا صاحب بونگ, شیلیش سوڑے, دتا وبھوتے, پردیپ سوامی, سچن دھاریکر, وشنو گنڈرے, رابو مہاجن نے اس کام کو انجام دیا.
"”””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””
*** پی آر سی کو رشوت دینے کے لئے جمع کی گئی رقم کی تحقیقات کی جائے*****
============================
لاتور ضلع پریشد کے کاروبار کی جانچ اور تحقیقات اور اڈیٹ کےلئے حکومت کی ایمائ پر پنچایت راج سمیتی کی آمد پر انھیں رشوت دے کر اڈیٹ رپورٹ حاصل کرنے کی غرض سے ضلع پریشد کے تمام شعبہ جات کے اعلی عہدیداروں پر مخصوص رقم کی ادائیگی لازمی کی گئی.اس لزوم کے بعد ان عہدیداروں نے اپنے ماتحت تمام ملازمین سے اس رقم کو حاصل کرنے کےلئے فی کس ہندسہ طئے کرکے وصول کیا گیا. اس طرح لاتور ضلع پریشد کے تمام شعبوں سے بطور رشوت جمع ہونے والی رقم کئی لاکھ روپیوں پرمبنی ہے.لہذہ اس سنگین معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے.جن عہدیداروں نے اپنے ماتحت ملازمین کو موبائل یا میسیجس کے ذریعے یا پھر بالمشافہ مل کر کتنی رقم جمع کی ہے.ان کی موبائل وائس کال ریکارڈنگس, اور میسیجیس کی بھی سی بی آئی کے توسط سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ سماجی تنظیموں کی جانب سے کیا جارہا ہے. سوال اٹھایا جارہا ہے کہ پنچایت راج سمیتی کے اراکین کے لئے رشوت,طعام و قیام اور دیگر انتظامات کون اور کیونکر کئے جائیں?