مظلوم شوہروں کو بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کی تائید

بیویوں کے ظلم کے شکار مردوں کیلئے قومی کمیشن کا قیام ،دفعہ 498A میں ترمیم پر زور
نئی دہلی۔ 2 ستمبر ۔ بی جے پی کے 2 ارکان پارلیمنٹ نے قانون کے بیجا استعمال کے سبب بیویوں کے مظالم کے شکار شوہروں کی شکایات کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی صدرنشین ریکھا شرما نے کہا کہ ہر کسی کو اپنے مطالبات پیش کرنے کا حق ہے لیکن مَیں نہیں سمجھتی کہ مردوں کے لئے کسی کمیشن کے قیام کی کوئی ضرورت ہوسکتی ہے لیکن اُترپردیش سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے 2 ارکان پارلیمنٹ ہری نارائن راج بھر اور انشول ورما نے کہا ہے کہ بیوی کے مظالم کے شکار شوہروں کیلئے ”پرسن آیوگ“ کے قیام پر حصول تائید میں 23 ستمبر کو منعقد شدنی پروگرام سے وہ خطاب کریں گے۔ ان دونوں ارکان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بھی وہ اس مسئلہ کو اُٹھا چکے ہیں۔ راج بھر نے کاہ کہ ”بعض مرد بھی اپنی بیویوں کے ہاتھوں ظلم کا شکار ہوتے ہیں۔ عدالتوں میں ایسے کئی واقعات زیرتصفیہ ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے قانون اور فورم موجود ہیں کہ خواتین کو انصاف حاصل ہوسکے لیکن اس ضمن میں مردوں کے مسائل پر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے، چنانچہ قومی کمیشن برائے خواتین کے خطوط پر مردوں کے لئے بھی ایک قومی کمیشن کے قیام کی ضرورت ہے“۔ راج بھر نے مزید کہا کہ ”میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ یہ عدالت غلط ہے یا ہر مرد غلط ہے لیکن دونوں صنفوں میں ایسے بھی لوگ موجود ہیں جو دوسروں کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنانے ہیں چنانچہ مرد حضرات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے بھی ایک ادارہ کی ضرورت ہے۔ یہ مسئلہ میں پارلیمنٹ میں بھی اُٹھا چکا ہوں“۔ راج بھر نے مزید کہا کہ مردو ںکے لئے قومی کمیشن کے قیام کا مطالبہ ہی اس ضمن میں کیا جانے والا صحیح کام ہوگا۔ انشول ورما نے کہا کہ انہوں نے ہفتہ کو پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا جس کے وہ بھی ایک رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعہ 498A کے بے جا استعمال کو روکنے کیلئے وہ اس میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ اس دفعہ شوہر اور اس کے رشتہ داروں کی طرف سے عورت کو جہیز اور دیگر مسائل پر ہراسانی و مظالم کا شکار بنائے جانے کو روکنے سے متعلق ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دفعہ 498A دراصل مردوں کو ہراساں کرنے کا آلہ بن گئی ہے۔ ورما نے 1998ءاور 2015ءکے دوران اس قسم کے واقعات میں 27 لاکھ افراد کو غلط انداز میں گرفتار کیا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ”ہم یہاں مساوات کے بارے میں بات کررہے ہیں۔ اس قسم کے واقعات میں مردوں کو بھی قانونی تحفظ حاصل ہونا چاہئے“۔ جس پر قومی کمیشن برائے خواتین کی صدرنشین ریکھا شرما نے کہا کہ ”خواتین کو ایک آواز دینے اور ان کے لئے انصاف رسانی کو یقینی بنانے کےلئے ان کے لئے قومی کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ کچھ لوگ اگر اپنے لئے بھی ایسے کمیشن کا قیام کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں ایسا کرنے کا حق ہے لیکن مَیں نہیں سمجھتی کہ کسی کے لئے ایسا کوئی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر بہبودی خواتین و اطفال مینیکا گاندھی نے گزشتہ سال کہا تھا کہ انہیں مردوں کو ہراسانی کے واقعات میں موصول ہونے والی شکایات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے چنانچہ ایسے مردوں کو خواتین کے پیانل میں آن لائن شکایت پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔

Leave a comment