متحدہ عرب امارات میں ایک گرل فرینڈ کو اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ پیار کرنا اور اس کے ساتھ شادی رچانے کا خواب مہنگا پڑ گیا۔ پیار کے ذریعہ گرل فرینڈ اپنے بوائے فرینڈ کو شادی کے بندھن میں باندھنا چاہ رہی تھی اور اس کے لئے اس نے 5 ملین درہم ( تقریبا 9.5 کروڑ روپے ) کی خطیر رقم بھی اسے دے دی تھی اس امید میں کہ اس کا بوائے فرینڈ اس سے ضرور شادی کر لے گا۔ لیکن ہوا اس کے بالکل برعکس۔ بوائے فرینڈ نے اسے کلی طور پر نظر انداز کرتے ہوئے اپنی ایک دوسری معشوقہ کے ساتھ شادی رچا لی۔
امارات الیوم کی ایک رپورٹ کے مطابق، پیار میں ملے اس دھوکہ کا معاملہ اس وقت اجاگر ہوا جب یہ معاملہ دبئی میں تنازعات کے نمٹانے سے متعلق محکمہ میں پہنچا۔ محکمہ کے ڈائریکٹر جنرل ہاشم سالم القوانی نے بتایا کہ معاملہ اور ان دستاویزات پر نظرثانی کرنے کے بعد جن سے پتہ چلتا ہے کہ عورت نے اپنے بوائے فرینڈ کو پیسے دئیے ہیں، محکمہ نے بوائے فرینڈ کو ساڑھے چار ملین درہم خاتون کو لوٹانے کا حکم دیا ہے۔ نیز وہ رقم جسے عورت دستاویزات کے ذریعہ یہ ثابت نہیں کر پائی کہ اس نے یہ رقم لڑکے کو دی ہے، محکمہ نے اس رقم کو نظر انداز کر کے صرف ساڑھے چار ملین درہم ہی لڑکے کو لوٹانے کا حکم دیا ہے۔

علامتی تصویر
دبئی کی ایک کثیر قومی کمپنی میں کام کر رہی خاتون نے دو سال کی مدت میں اپنے بوائے فرینڈ کو یہ پیسے دئیے تھے۔ محکمہ کے ذریعہ یہ پوچھے جانے پر کہ اس نے ایسا کیوں کیا، خاتون نے جواب دیا کہ وہ اس سے پیار کرتی تھی اور اسی لئے لڑکے کو پیسے دینے میں وہ کوئی حرج محسوس نہیں کرتی تھی۔