یکم ستمبر ۲۰۱۸ء سے حکومت کی جانب سے ووٹر لسٹ میں نام اندراج کی مہم شروع

0 14

مسلمان اپنے نا م فوری طور پر ووٹر لسٹ میں درج کرائیں،مولانا ندیم صدیقی کی عامۃ المسلمین سے اپیل

ممبئی: ۳۰؍ اگست ( سیدھی بات نیوز سرویس) ریاست مہا راشٹر میں ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کی مہم کل۱؍ ستمبر ۲۰۱۸ء سے شروع ہو رہی ہے اور یہ مہم ۳۱؍ اکتوبر۲۰۱۸ء تک جاری رہے گی، لہذٰ وہ تمام لوگ جن کی عمر یکم ستمبر۲۰۱۸ ء تک ۱۸؍سال مکمل ہوچکی ہے اور ان کا نام ووٹر لسٹ میں نہیں ہے، وہ اپنے نام فوری طور پر ووٹر لسٹ میں درج کرائیں۔ یہ اپیل آج یہاں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے دفتر جمعیۃ علماء مہاراشٹر سے تمام مسلمانوں کے نام جاری کی ہے۔ اپنے اپیل میں انہوں نے کہا ہے کہ ووٹ دینا نہ صرف ہمارا جمہوری حق ہے بلکہ ایک دینی فریضہ ہے۔ اس جمہوری ملک میں ہمیں ووٹ دینے کا حق حاصل ہے ، مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ ووٹر لسٹ میں ہمارا نام موجود ہو،مسلمان ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج کرانے کے معا ملہ میں لاپر واہی ہرگز نہ بر تیں ورنہ آسام جیسے حالات پیدا ہو نے کی صورت میں پچھتاوہ کے سواء کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ اس لئے ہماری ذمہ داری ہوتی ہے کہ ہم ووٹر لسٹ میں اپنا نام شامل کرائیں ، جس کے لئے رہائش اور شناختی ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن کا وضع کردہ ۶؍ نمبر فارم بھرنا ہوتا ہے ، جس کے بعد ووٹر لسٹ میں نام شامل ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کی یہ مہم ایک مخصوص مدت کے لئے شروع کی جاتی ہے ۔ اس بار یہ مہم۱؍ستمبرسے۳۱؍اکتوبر۲۰۱۸ تک جاری رہے گی ۔ ان ایام کے دوران ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج اور تصحیح(Correction )کا کام کیا جائے گا۔ جن حضرات کا ووٹر لسٹ میں نام نہیں ہے، غلط درج ہوگیا ہے، شناختی کارڈ نہیں ہے، کھو گیا ہے یا خراب ہوگیا ہے، یا جن کی عمر ۱؍ستمبر۲۰۱۸ تک ۱۸؍سال مکمل ہوچکی ہے، ایسے تمام حضرات ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج یا تصحیح کراسکتے ہیں نیز شناختی کارڈ حاصل کرسکتے ہیں۔
جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی نے صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ میں نئے ناموں کا اندراج یا غلطی کی اصلاح کاعمل آئندہ کل۱؍ ستمبر سے شروع ہو رہا ہے اور یہ سلسلہ۳۰؍ اکتوبر۲۰۱۸ء تک جاری رہے گا اس وقت جو بچے بچیاں ۱۸؍ سال کی عمر کو پہونچ چکے ہیں وہ اپنی عمر کا کوئی بھی ایک پختہ سر کاری پروف مثلا تعلیمی سرٹیفکٹ ، راشن کارڈ، پیدائشی سرٹیفکٹ وغیرہ کلکٹر،ڈپٹی کلکٹر اور تحصیلدار کے بنائے ہوئے سینٹروں میں پہونچ کر فارم کی خانہ پری کرکے ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج کراکر ووٹر آئی ڈی کارڈ حاصل کر لیں ۔اس وقت یہ کام بلا کسی خرچ کے انتہائی آسانی کے ساتھ ہو رہا ہے الیکشن کمشنر کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ ختم ہو جانے کے بعد لاکھ کوششوں اور رقم خرچ کرنے کے باوجود یہ کام انتہائی مشکل ہوتاہے ۔ جب کہ الیکشن کارڈ انڈین شہری ہونے اور حق رائے دہی کے لئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے ، الیکشن میں حصہ لیکر اپنا حق رائے استعمال کرنا جہاں ایک طرف بنیادی جمہوری حق ہے وہیں قومی دھارے سے جڑے ہونے کی واضح نشانی بھی ہے ۔
مولانا ندیم صدیقی نے پورے صوبے کے مسلمانوں خصوصا دینی ملی اداروں ،تنظیموں، سیا سی سماجی کارکنوں اور جمعیۃ علماء کے ضلعی ،شہری ،مقامی ذمہ داروں سے ہمدردانہ اپیل کی ہے کہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور موقع کا فائدہ اٹھا کر ہر ہر بالغ مردد و عورت جس کی عمر ۱۸؍ سال ہو چکی ہو اور اب تک ووٹر لسٹ میں نام درج نہ ہو سکا ہو پہلی فرصت میں۳۱؍ اکتوبر ۲۰۱۸ء سے پہلے پہلے اس کا م کوضرور بالضرور انجام دے لیں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اس جمہوری حق کے حصول وملّی فریضے کی ادائیگی کے لئے نزدیکی سینٹر پر جاکر اپنا نام چیک کریں، غلط ہو تو تصحیح کرائیں اور اگر نہیں ہے تو درج کرائیں۔ وہاں پر الیکشن کمیشن کے اہلکار آپ کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔