مغربی بنگال: 3,600کروڑ روپے وزارت اقلیتی امور اور مدرسہ محکمہ کیلئے مختص

کلکتہ10فروری(یواین آئی)ممتا حکومت کے آخری فل بجٹ ہونے کے باوجود اس سال اقلیتوں کیلئے کوئی نئی اسکیم کا ااعلان نہیں کیا گیا ہے۔تاہم 2020-21کے مالی بجٹ کیلئے مائناریٹی افیئرس ایننڈ مدرسہ ایجوکیشن کیلئے 3,600کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔


امیت مترا نے کہا کہ گزشتہ مالی سال 2019-20میں ان کی وزارت نے 183.09کروڑ روپے ملٹی سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ڈی پی) کیلئے جاری کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے اقلیتی طلباء کیلئے 523ہاسٹل کی تعمیر کیے ہیں جس میں 78گزشتہ مالی سال میں تعمیر کیا گیا ہے۔ان ہاسٹلوں میں 355کام کررہے ہیں۔امیت مترا نے کہا کہ 14اضلاع کے 32بلاک میں انٹرگریٹڈ مائنا ریٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تیت 68.20کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔


انہوں نے اقلیتوں کی آبادی والے علاقے میں 315مارکیٹنگ ہب بنائے گئے ہیں۔
گزشتہ سال شروع کی گئی ”اکیا شری“ اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے امیت مترا نے کہا کہ اقلیتی طلباء کیلئے ان کی حکومت نے پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ کی شروعات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اسکیم کیلئے ریکارڈ طور پر42لاکھ اقلیتی طلباء نے درخواست دی ہے۔405کروڑ روپے اس اسکیم کے تحت خرچ کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبا ء کوا سکالر شپ دینے کے معاملے میں بنگال حکومت پورے ہندوستان میں پہلی پوزیشن پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 300مدرسہ میں 600اسمارٹ کلاس روم کی تعمیر کی گئی ہے۔اس کے علاوہ حکومت کے امداد یافتہ مدرسوں میں کمپوئٹر فراہم کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ عالیہ یونیورسٹی، مائناریٹی بھون، آئی ٹی آئی، پولی ٹینک کالج،تیسرا حج ہاؤس اور قبرستانوں کی گھیرابند ی پر فنڈ خرچ کیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ مسلم اکثریتی آبادی والے علاقے مرشدآباد میں یونیورسٹی قائم کرنے کا مطالبہ کافی دنوں سے کیا جارہا تھا۔حکومت نے اس سے قبل مرشدآباد میں یونیورسٹی قائم کرنے کااعلان کیا تھا مگر اس بجٹ میں مرشدآباد میں یونیورسٹی کے لئے کوئی بجٹ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔