2019 عام انتخابات ‘کانگریس لیڈر سلمان خورشید کااہم بیان

نئی دہلی :(ایجنسیز) کانگریس کے سینئر لیڈرسلمان خورشید کا ماننا ہے کہ موجودہ حالات میں پارٹی کا اکیلے دم پراقتدارمیں آنا مشکل ہے، لیکن کانگریس کو روکنے کی قیمت پراپوزیشن کا “عظیم اتحاد” نہیں بننا چاہئے۔ خورشید نے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو ہرانے کے لئے اتحادیوں کورخصت کرنے اورتال میل بٹھانے کے لئے تیاررہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام لیڈروں نے واضح کردیا ہے کہ ملک کی حکومت کو بدلنے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے، بی جے پی کو جانا ہی ہوگا۔ اتحاد کوعملی شکل دینے کے لئے چاہے جس قربانی، تال میل اوربات چیت کی ضرورت ہو، کانگریس وہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ سابق مرکزی وزیرنے کہا کہ “لیکن اچھا یہی رہے گا کہ دیگر(اپوزیشن) پارٹیوں کا رخ بھی ایسا ہی ہو۔ اتحاد کانگریس کوروکنے کے لئے نہیں ہونا چاہئے اورہم کسی بھی چیزکے لئے تیار ہیں”۔یہ پوچھے جانے پرکہ کیا اکیلے دم پرکانگریس کا اقتدارمیں آنا ممکن ہے؟ اس پرخورشید نے کہا کہ “یقینی طورپرآج یہ مشکل ہے، اگراکیلے دم پراکثریت حاصل کرنا مقصد ہے تو ہمیں پانچ سال کام کرنا ہوگا۔ کیونکہ آپ تین سال تک اتحاد کی سمت میں کام کرکے اچانک یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم اپنے دم پرجیتنے کے لئے الیکشن لڑیں گے۔ آپ کو پانچ سال لڑنا ہوگا، آج ہم اتحاد کے لئے پابند عہد ہیں۔ ہم یہ یقینی بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کریں گے کہ اتحاد کامیاب ہوجائے۔سلمان خورشید نے کہا کہ کانگریس واحد پارٹی ہے، جسے پورے ملک سے سیٹیں ملتی ہیں اوردیگرسبھی (اپوزیشن) پارٹیوں کو اپنی اپنی ریاستوں سے سیٹیں ملتی ہیں۔ سابق وزیرخارجہ نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب اپوزیشن 2019 کے لوک سبھا الیکشن کے لئے عظیم اتحاد بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے راجستھان، مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس سے اتحاد نہیں کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے عظیم اتحاد بننے کی امیدوں کو جھٹکا لگا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے بھی مدھیہ پردیش میں کانگریس سے اتحاد نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خورشید نے کہا کہ عظیم اتحاد کا مقصد مودی حکومت کو شکست دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرعظیم اتحاد میں شامل ہونے والی پارٹیاں اس مقصد کو بھولیں گی تو یقینی طورپریہ نہیں بن پائے گا اوریہ ہرپارٹی اورملک کا نقصان ہوگا۔ خورشید نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مایاوتی کی بی ایس پی عظیم اتحاد میں لوٹ آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے مدعے لوک سبھا الیکشن سے الگ ہوتے ہیں۔

Leave a comment