مہاراشٹرمیں سخت پابندیاں لگانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں

موجودہ صورتحال کے متعلق شردپواراور ادھوٹھاکرے کے درمیان روزآنہ گفتگو ہوتی ہے:راجیش ٹوپے
ممبئی:۔(محمدیوسف رانا) چونکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے انفکشن نیز اومی کرون کے خطرے کے پیش نظر پابندیاں سخت کردی گئی ہیںوہیں دوسری جانب ریاست مہاراشٹر میں بھی کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر پابندیوں میں مزیداضافہ کیے جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ وزارت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ طبی ماہرین سے بات چیت کے بعد وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اگلے دو دنوں میں فیصلہ کا اعلان کریں گے۔عوام کی جانب سے احتیاط نہ برتی گئی تو آنے والے چند دنوں میں ریاست میں مریضوں کی تعداد میں مزیداضافہ ہونے کے خطرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اور۲۰؍سے۲۵؍ فیصد مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہوسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ جو لوگ ذہنی تناو کے کام کرتے ہیں جیسےڈاکٹرس، ہسپتال کے دیگر عملے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کے بھی اومی کرون کی لپیٹ میں آنے کے امکانات ہیں۔اس لئے سمجھا جاتا ہے کہ وزیراعلی سے ہونے والی میٹنگ میںاس ممکنہ خطرے کو روکنے کے لیے سخت اقدامات پر غور کیاجائےگا۔ایکشن گروپ کے ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ جیسے جیسے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہیں اس کو دیکھتے ہوئےسخت پابندیاں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ اس کے مطابق دیگر ریاستوں میں لگائی گئی پابندیوں کے بارے میں معلومات لی جارہی ہیں۔اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ بھیڑ سے بچنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ راجیش ٹوپے نے کہا کہ غیر ضروری خدمات کو بند کرنے پر بات چیت ہوئی۔ حکومت ہفتہ اور اتوار کو دکانوں کے اوقات کار پر پابندی لگانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔اس طرح کی جانکاری دیتے ہوئے ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے مزید کہا کہاگر اسی طرح کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور ریاستی عوام نے سرکار کی جانب سے جاری کی جانے والی رہنمایانہ ہدایتوںپرعمل نہیں کیا تو پابندیوں کو مزید سخت کیا جاسکتا ہے۔

کیا ممبئی کی لوکل ٹرین دوبارہ بند ہوجائے گی؟ جواب میں کہاکہ فی الحال ممبئی کی لوکل ٹرین اورمسافروں پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ ادھر راجیش ٹوپے نے بھی اس کی تصدیق کی ہے اور واضح کیا ہے کہ حکومت کا فی الحال ممبئی لوکل کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا ضلع کے اندر لاک ڈاون یاپابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے وزیراعلی ادھوٹھاکرے اوراین سی پی کے سینئرلیڈرشردپوار روزانہ صبح سات بجے فون پر تفصیلی گفتگو کرتے ہیں۔جس سے عوام کے متعلق فیصلہ کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ راجیش ٹوپے نے کہا کہ شرد پوار کو اس پس منظر میں مزید معلومات ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور شرد پوار بات چیت کے ذریعے صحیح فیصلہ لیں گے اور ہم اسے نافذ کریں گے۔ اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ ویکسینیشن کو بڑھایا جانا چاہیے۔

نیزعوامی تقریبات اور شادیوں کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ راجیش ٹوپے نے کہا کہ شرد پوار نے کورونا کے مریضوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے اور محکمہ صحت کی صورتحال کو سمجھنے کے طریقہ کے بارے میں معلومات لی تھیں۔ ریاست میں کیادوبارہ لاک ڈاؤن لگایاجائے گا؟ یارات کا کرفیو نافذ کیا جائےہوگا؟تو انہوں نے جواب میں کہا کہ ان تمام آپشنز پر بات ہوئی ہے، لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیںلیا گیا۔صورتحال کودیکھتے ہوئے ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے ہی اس سلسلے میں فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں وسطی اور مغربی ریلوے کے مضافاتی روٹس پر لوکل ٹرینوں میں عوامی ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔اس وقت اومی کرون انفیکشن کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر میں حاضری کو۵۰؍ فیصدحاضری تک کم کیا جانا چاہیے اور معاشی نظام کو روکے بغیر مقامی سفر کے لیے وقت کی حدمتعین کی جانی چاہئے۔

Leave a comment