مسلم بچوں کی بہترین مثال، ’گلّک‘ توڑ کر رام مندر کو دیا ایک لاکھ روپے کا چندہ

رام مندر تعمیر کے لیے چندہ وصولی کے دوران مسلم بچوں نے ایک ایسی مثال پیش کی ہے جس کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ اتر پردیش کے گونڈا ضلع میں مسلم فیملی کے دو بچوں نے فرقہ وارانہ خیرسگالی اور ہندوستانی تہذیب کو فروغ دیتے ہوئے اپنی پڑھائی کے دوران جمع کیے گئے تقریباً ایک لاکھ روپے ایودھیا میں بننے جا رہے رام مندر کے لیے عطیہ کر دیا۔ دونوں بچے آپس میں چچازاد بھائی ہیں۔

 اس سلسلے میں ’نوبھارت ٹائمز‘ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک خبر شائع کی ہے جس میں ایک بچے کے والد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’میں نے اپنے بچے اور بھتیجے کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے پیسوں کو بطور چندہ دینے کی اجازت دے دی۔ اس کے بعد بچوں نے اپنے اپنے گلّکوں کو توڑا ور پچاس-پچاس ہزار روپے آر ایس ایس و بی جے پی کے کیمپ میں چندہ دے کر ایک نئی مثال پیش کی۔‘‘

جن دو بچوں نے ہندو-مسلم اتحاد کی یہ بہترین مثال پیش کی ہے، ان کے نام اویس اور شعیب ہیں۔ اویس درجہ 8 میں پڑھائی کرتا ہے جب کہ شعیب درجہ 6 کا طالب علم ہے۔ دونوں نے ایک لاکھ روپے کا چندہ رام مندر تعمیر کے لیے دینے کے بعد بتایا کہ وہ لوگ بھی اس تاریخی لمحہ کے گواہ بننا چاہتے ہیں۔ ایک بچے نے کہا کہ ’’رام مندر کی تعمیر ہندوستانیوں کا خواب تھا۔ اس خواب کو پورا کرنے کا موقع سپریم کورٹ کے ذریعہ دیا گیا ہے جس کے لیے ہر ہندوستانی کو آگے آنا چاہیے۔‘‘

 کلیان پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے دونوں مسلم بچوں نے یہ بھی کہا کہ آپسی میل جول سے ہی انسان کی ترقی ممکن ہے۔ سبھی کو رام مندر تعمیر کے تاریخی لمحہ سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ ہر انسان کو جو بھی ممکن ہو، اپنی قوت کے مطابق اس کے لیے عطیہ کرنا چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ جب ان دونوں بچوں نے ایک لاکھ روپے رام مندر کو عطیہ کیا تو اس وقت ڈاکٹر وکرما پانڈے سمیت آر ایس ایس اور بی جے پی کے کئی کارکنان موجود تھے۔ انھوں نے دونوں مسلم بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔