عآپ کا گجرات میں مرکزی اپوزیشن بننے کا خواب

نئی دہلی۔ مذکورہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی گجرات میونسپل انتخابات میں پچھلے ہفتہ قابل ستائش مظاہرہ کے بعد جب 42سیٹوں پر پارٹی نے جیت حاصل کی ہے مرکزی اپوزیشن کی حیثیت سے کام کرنے پر غور کررہی ہے۔

گجرات میں عآپ کے قائدین نے دعوی کررہی ہے کہ لوگوں کی بڑے پیمانے پر حمایت حاصل کرنے کے بعد مذکورہ پارٹی کانگریس کے متبادل کے طور پر ریاست میں مرکزی اپوزیشن کے طور پر خود کو پیش کرنے کا منصوبہ کررہی ہے۔

ریاست میں پہلی مرتبہ الیکشن میں مذکورہ پارٹی نے ضلع‘ نگر پالیکا‘ تعلقہ پنچایت اور ضلع پنچایت کے تحت آنے والے تمام طبقات میں کامیابی حاصل کی ہے۔پچھلے ہفتہ مذکورہ اے اے پی نے میونسپل انتخابات میں 27سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔

مذکورہ اے اے پی نے 9000سیٹوں کے لئے 2000امیدوار مجالس مقامی کے انتخابات میں میدان میں اتارے تھے۔

گجرات کے پارٹی انچارج گلاب سنگھ نے ائی اے این ایس کوبتایاکہ”10دن قبل تک کیاہونے والا ہے اس کے متعلق واضح طور پر بات کرنے کے ہم موقف میں نہیں تھے؟مگر اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ ریاست میں پارٹی قائم ہوگئی ہے۔

ہم لوگوں کے مسائل اٹھائیں گے اور جہاں کہیں بھی ضرورت ہے اس کو لے کر جائیں گے۔ حالانکہ ہم کسی ادارے (اسمبلی یا بلدیہ) مٹیں نہیں ہیں مگر ہم سڑکوں پر اپوزیشن کا رول نبھائیں گے‘ پولیس کی لاٹھیوں اور پانی کی بوچھار کا سامنا کریں گے۔

اب ہمیں یقین ہوگیاہے کہ جیت کے لئے ہماری حکمت عملی کامیاب رہی ہے جو اسمبلی انتخابات کے روڈ میاپ کے لئے تیار کی گئی ہے“۔

مجالس مقامی انتخابات میں جیت پر سوار ہوکر پارٹی قائدین کا ماننا ہے کہ مرکزی اپوزیشن کے طور پر پارٹی قائم کرنے کے ان کے پاس 20ماہ ہیں۔ ریاست میں دو متواتر جیت کے بعد یہ پارٹی اب رکنیت سازی میں اضافہ کے لئے کام کرے گی۔

رکنیت سازی مہم
گجرات میں اے اے قیادت نے کہاکہ پارٹی ریاست بھر میں پارٹی ایک ماہ طویل رکنیت سازی مہم شروع کرنے کی تیاری میں ہے۔

رکنیت سازی مہم کا نظریہ کلیدی منصوبہ تھا جو مقامی قیادت نے 28فبروری کے روز ان کے سورت دورے کے دوران پارٹی سربراہ اروند کجریوال سے شیئر کیاتھا۔

کانگریس کے متبادل کے طور پر پارٹی کو مرکزی اپوزیشن کے طور پرقائم کرنے کے دعوی پر سنگھ نے کہاکہ ”پچھلے 30سالوں سے کانگریس پوری طرح خاموش بیٹھ کر بی جے پی کو اپنی بدعنوانیوں پالیسیوں کو جاری رکھنے کا موقع دیاہے۔

یہاں لوگ بدعنوانیوں سے بیزار ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن کو عوام کی آواز کے طور پر تسلیم کیاجاتا ہے مگر کانگریس نے ان کی تشویش پر کوئی آواز نہیں اٹھائی ہے۔

اس کے علاوہ جب سے انتخابی مشق شروع ہوئی ہے کئی مقامی او رضلعی سطح کے کانگریس قائدین نے اے اے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

دنیش کچاریہ دو مرتبہ منتخب ہونے والے کونسلر نے 28فبروری کو اے اے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ کانگریس کے 20کے قریب قائدین نے اے اے پی میں شمولیت اختیار کی اورکئی شامل ہونے کے لئے تیار ہیں“۔

گجرات اے اے پی یونٹ کے صدر گوپال اٹالیا نے کہاکہ ”آ ج کی تاریخ میں گجرات میں اے اے پی کا ایک بھی نمائندہ نہیں تھا‘ مگر لوگوں نے بھروسہ جتایا اور پارٹی کو اپنی حمایت دی۔ ہم اس موقع کا فائدہ اٹھائیں گے اور پارٹی کو متبادل کے طور پر ریاست میں پیش کریں گے“

Leave a comment