جنوبی افریقہ: کورونا وائرس کی ٹیکہ کاری کے بعد ہونے والی اموات کی تحقیقات شروع

A passenger's body temperature is being tested at the gate of entry upon arrival at the Murtala International Airport in Lagos, on March 2, 2020. - Nigeria is monitoring 58 people who had contact with an Italian man infected with the new coronavirus, the health minister said Monday, as officials scrambled to stop the disease spreading. Africa's most populous country on Friday confirmed the first case of the virus in sub-Saharan Africa after the patient was diagnosed in the economic hub Lagos. (Photo by BENSON IBEABUCHI / AFP) (Photo by BENSON IBEABUCHI/AFP via Getty Images)

جوہانسبرگ: ہیلتھ پروڈکٹس ریگولیٹری اتھارٹی آف جنوبی افریقہ (ایس اے ایچ پی آر اے) نے کورونا وائرس کا ٹیکہ لگنے کے بعد ملک میں 28 افراد کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اتھارٹی نے کہا ہے کہ اس بات کا تعین کرنے کے لئے تحقیقی مطالعہ کیا جائے گا کہ آیا ٹیکے لگوانے کے بعد ہونے والی اموات کا ٹیکہ کاری سے براہ راست رابطہ ہے یا نہیں۔ جانسن اینڈ جانسن اور فائزر کمپنی کی کورونا ویکسین ملک کے عوام کو دی جا رہی ہے۔

اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، بوٹیمیلو سیمیٹے نے جمعرات کے روز کہا کہ "ہمیں یہ طے کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے جو واقعات دیکھے ہیں ان کا تعلق واقعی ویکسین سے ہے یا کسی اور چیز سے۔ یہ بہت جامع مطالعہ ہے”۔ ایس اے ایچ پی آر اے نے بدھ کے روز قانون سازوں کو بتایا کہ فائزر یا جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین لینے والے لوگوں میں انفیکشن کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ اس کے بعد ان اموات کی تفتیش شروع کردی گئی۔

قومی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں تقریباً 55 لاکھ افراد کو کورونا وائرس کے ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین لگائی گئی ہے اور بقیہ 45 لاکھ افراد کو فائزر کے ٹیکے لگے ہیں۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے 2327472 متاثرین درج ہوئے ہیں جو براعظم افریقہ کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے اور ملک میں اب تک 68192 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔